Poetries by Said Wali Shah Adil
بچپن کی محبت اک لڑکی تھی بچپن میں جو اچھی لگتی تھی مجھ کو
اچھا لگتا تھا میں اس کو پیار وہ کرتی تھی مجھ کو
گاؤں اس کا دور تھا جانا بھی ضرور تھا
اس کے گاؤں جانے میں مشکل پڑتی تھی مجھ کو
تو ہے میری زندگی میں تیرے بنا ادھورا ہوں
تم ہی میری جان ھو وہ اکثر کہتی تھی مجھ کو
پو چھا کسی نے عادل سے کیونکر اچھی لگتی تھی
بال گرا کے چہرے پر وہ چاند سی لگتی تھی مجھ کو Said Wali Shah Adil
اچھا لگتا تھا میں اس کو پیار وہ کرتی تھی مجھ کو
گاؤں اس کا دور تھا جانا بھی ضرور تھا
اس کے گاؤں جانے میں مشکل پڑتی تھی مجھ کو
تو ہے میری زندگی میں تیرے بنا ادھورا ہوں
تم ہی میری جان ھو وہ اکثر کہتی تھی مجھ کو
پو چھا کسی نے عادل سے کیونکر اچھی لگتی تھی
بال گرا کے چہرے پر وہ چاند سی لگتی تھی مجھ کو Said Wali Shah Adil
پھر بھی یہ دل پاکستانی ہے بجلی ہے نہ گیس ہے نہ پانی ہے
پھر بھی یہ دل پاکستانی ہے
آٹا ہے نہ روٹی ہے نہ چینی ہے
برگر پہ گزارہ، ہے پھیکی چائے پینی
مر گئے غریب اتنی گرانی ہے
پھر بھی یہ دل پاکستانی ہے
ہاکی اپنا قومی کھیل
کرکٹ ہے سرکاری کھیل
اور سیاست پارلیمانی ہے
پھر بھی یہ دل پاکستانی ہے
مر گئے دھماکے میں کچھ
کچھ مر گئے آپریشن میں
بتا یہ کس کی نادانی ہے
پھر بھی یہ دل پاکستانی ہے Said Wali Shah
پھر بھی یہ دل پاکستانی ہے
آٹا ہے نہ روٹی ہے نہ چینی ہے
برگر پہ گزارہ، ہے پھیکی چائے پینی
مر گئے غریب اتنی گرانی ہے
پھر بھی یہ دل پاکستانی ہے
ہاکی اپنا قومی کھیل
کرکٹ ہے سرکاری کھیل
اور سیاست پارلیمانی ہے
پھر بھی یہ دل پاکستانی ہے
مر گئے دھماکے میں کچھ
کچھ مر گئے آپریشن میں
بتا یہ کس کی نادانی ہے
پھر بھی یہ دل پاکستانی ہے Said Wali Shah
کون کہتا ہے کون کہتا ہے کہ بچھڑیں گے تو مر جائیں گے
ہم تو اب تیرے بغیر جان جیے جائیں گے
رسم الفت ہے بچھڑنا تو چلو یونہی سہی
اب زمانے سے بھی نباہ کیے جائیں گے
ہم بچھڑتے تھے سدا روز بچھڑنے کیلیے
کیا خبر تھی کبھی ایسے بھی بچھڑ جائیں گے
تو بے وفا نہ سہی ہم سے جدا ہو تو گئی
تیری جدائی کے غم ہم تو سہے جائیں گے
خود کشی کر کے نہ بدنام کرینگے الفت
ایسے میت پہ کبھی تم کو نہ بلائیں گے
اے زمانے اب تو کھائی ہے قسم عادل نے
خود بھی روئیں گے زمانے کو بھی رلائیں گے Said Wali Shah Adil
ہم تو اب تیرے بغیر جان جیے جائیں گے
رسم الفت ہے بچھڑنا تو چلو یونہی سہی
اب زمانے سے بھی نباہ کیے جائیں گے
ہم بچھڑتے تھے سدا روز بچھڑنے کیلیے
کیا خبر تھی کبھی ایسے بھی بچھڑ جائیں گے
تو بے وفا نہ سہی ہم سے جدا ہو تو گئی
تیری جدائی کے غم ہم تو سہے جائیں گے
خود کشی کر کے نہ بدنام کرینگے الفت
ایسے میت پہ کبھی تم کو نہ بلائیں گے
اے زمانے اب تو کھائی ہے قسم عادل نے
خود بھی روئیں گے زمانے کو بھی رلائیں گے Said Wali Shah Adil
اونچے سینڈل اونچے سینڈل سے تم نہ مجھ کو مارو مر جاؤں گا
او بیگم جانا مر جاؤں گا
ہاتھوں میں سینڈل ہونٹوں پہ گالی
ایسے میں میں نے دوڑ لگا لی
اور اس پہ تیرا غصہ ہوجانا مر جاؤں گا
او بیگم جانا مر جاؤں گا
غصہ اب چھوڑو راضی ہوجانا
یہ پیسے لے لو شاپنگ پہ جانا
شاپنگ پہ جاکے جلدی آنا مر جاؤں گا
او بیگم جانا مر جاؤں گا Said Wali Shah Adil
او بیگم جانا مر جاؤں گا
ہاتھوں میں سینڈل ہونٹوں پہ گالی
ایسے میں میں نے دوڑ لگا لی
اور اس پہ تیرا غصہ ہوجانا مر جاؤں گا
او بیگم جانا مر جاؤں گا
غصہ اب چھوڑو راضی ہوجانا
یہ پیسے لے لو شاپنگ پہ جانا
شاپنگ پہ جاکے جلدی آنا مر جاؤں گا
او بیگم جانا مر جاؤں گا Said Wali Shah Adil
بیوی کے ناز نخروں کو اٹھانا چاہیے بیوی کے ناز نخرو کو اٹھانا چاہیے
جب کرلی ہے شادی تو نہ پچھتانا چاہیے
ماں باپ روٹھ جائے تو پروا نہ کر کوئی
بیوی کو مگر جلدی سے منانا چاہیے
غصہ جو آئے آپ کو ماں باپ پہ اتار
بیوی کو مگر آنکھ نہ دکھانا چاہیے
بھائی جو شرارت کرے خوب مارنا اسے
سالے کو مگر سر پہ بھی بٹھانا چاہیے
عادل نے جو کہا ہے وہ سب سچ تو ہے مگر
جو شخس ہو ایسا اسے مر جانا چاہیے Said Wali Shah Adil
جب کرلی ہے شادی تو نہ پچھتانا چاہیے
ماں باپ روٹھ جائے تو پروا نہ کر کوئی
بیوی کو مگر جلدی سے منانا چاہیے
غصہ جو آئے آپ کو ماں باپ پہ اتار
بیوی کو مگر آنکھ نہ دکھانا چاہیے
بھائی جو شرارت کرے خوب مارنا اسے
سالے کو مگر سر پہ بھی بٹھانا چاہیے
عادل نے جو کہا ہے وہ سب سچ تو ہے مگر
جو شخس ہو ایسا اسے مر جانا چاہیے Said Wali Shah Adil