✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
saqib raheem
Search
Add Poetry
Poetries by saqib raheem
یاد
اسکا چہرہ میری آنکھوں میں
رہتا ہے
جب کبھی اسکی یاد
دل پہ دستک دیتی ہے
میں دل کے کواڑ کھول دیتا ہوں
اسکی جھلک آنکھوں میں اتر آتی ہے
وہ میٹھی سی مسکان
جو بہت کم میسّر آئئ مجھکو
وہ اسکا آپ آپ کرنا
جو بہت کم کم سنا میں نے
وہ اسکی آنکھوں کی بے رخی
بس اک واحد شے
جو اس میں مستقل نظر آئ مجھکو
اور پھر
غم دنیا کے شور آنکھیں کھول دیتے ہیں
اور میں گہرا سانس لے کے
کچھ دیر کے لئے
سب کچھ بھول جاتا ہوں
لیکن!
اسکا چہرہ یاد رہتا ہے
کیونکہ
وہ میری آنکھوں میں جو رہتا ہے
Saqib Raheem.
Copy
قسم لے لو
اسے کہنا قسم لے لو
تمھارے بعد اگر ہم نے
کسی کا خواب دیکھا ہو
کسی کو ہم نے چاہا ہو
کسی کو ہم نے سوچا ہو
کسی کی آرزو کی ہو
کسی کی جستجو کی ہو
کسی سے آس رکھی ہو
کوئی امید باندھی ہو
کوئی دل میں اتارا ہو
کوئی اگر تم سے پیارا ہو
کوئی دل میں...... بسایا ہو
کوئی......... اپنا بنایا ہو
کوئی روٹھا ہو اور ہم نےاسے رو رو منایا ہو
دسمبر کی حسیں رت میں
کسی کے ہجر جھیلے ہوں
کسی کی یاد کا موسم
میرے آنگن میں کھیلا ہو
کسی سے بات کرنے کو
کبھی یہ ہونٹ ترسے ہوں
کسی کی بے وفائی پر
کبھی یہ نین برسے ہوں
اسے کہنا قسم لے لو
Saqib Raheem.
Copy
تمہارا چہرہ
تمہارا چہرہ
تمہاری آنکھیں
تمہارے ہونٹوں کے حاشیے پہ
لکھے ہوئے یہ وفا کے نغمے
تمہارے شانوں پہ بکھری زلفیں
تمہاری قوسِ قزح سی رنگت
یہ جسم جیسے کہ
خوشبوؤں کو کسی نے پیکر عطا کیا ہے
یہ چال جیسے کہ
بے نیازی کو چلنا کوئی سکھا گیا ہے
یہ رنگ سارے
روش روش پہ کھلے ہوئے
یہ گلاب سارے
حسنِ فطرت کا سارا جادو
یہ خوشبوؤں کا دیار سارا
یہ موسموں کا خمار سارا
تمہارے پیکر میں گھل گیا ہے
تمہارے ہونٹوں کی مسکراہٹ،
تمہاری آنکھیں،
تمہارا چہرہ،
یہ بےتکلف سا شوخ لہجہ
مرے تخیل کو چپکے چپکے
کوئی کہانی سنا رہا ہے
حسین سپنے سجا رہا ہے
میں دم بخود ہوں
میں سوچتا ہوں
یہ تم نہیں ہو تو کون ہے جو
گریز پا بھی ہے ساتھ بھی ہے
تمہیں خبر ہو تو
تم بتاؤ !
Saqib Raheem.
Copy
میں گدائے دیارنبی ہوںدیکھئے میری آنکھوں میں کیاہے
میں گدائے دیارنبی ہوںدیکھئے میری آنکھوں میں کیاہے
مجھکونسبت ہے آل نبی سےہاتھہ میں دامن مصطفے ہے
میرے مولا تو مالک ہے میرسچا رازق ہےخالق ہے میر
مگر اس لیے میں تجھے مانتا ہوںتو میرے مصطفے کا خدا ہے
مجھکو اقرار ہے کچھہ نہیں ہوںمیرا سب کچھہ میرے مصطفے ہیں
اور کہنے کوکچھہ بھی نہیں ہےمیں نے کہناتھا جوکہہ دیا ہے
جب میں بچھڑا دیار نبی سےہو بیاں کیسے لفظوں میں منظر
آگیا ہوں مدینے سے لیکندل مدینے میں ہی رہ گیاہے
جب بھی "ناصر" مجھے موت آئےمیری تربت پہ قطبہ لگان
ہے ثناء خوان خیرالوری ک پنجتن کا یہ ادنی گدا ہے..
Saqib Raheem
Copy
یہ چاند ستارے یہ حسیں رات نہ ہوتی
ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ
یہ چاند ستارے یہ حسیں رات نہ ہوتی
گر آپﷺ نہ ہوتےتوکوئی بات نہ ہوتی
مولاسے ملایا ہےہمیں آپ ﷺ نے آکر
ملتا نہ خدا بھی جو تیری ذات نہ ہوتی
وہ چہرہ نہ ہوتا تو کبھی دن نہ نکلتا
وہ زلف نہ ہوتی تو کبھی رات نہ ہوتی
اٹھتی نہ اگرگنبدخضری سے گھٹائیں
دنیا میں کہیں بھی کبھی برسات نہ ہوتی
گرابن علی سر نہ کٹاتے سرمقتل
دنیا میں کہیں عزت سادات نہ ہوتی
ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ ﷺ
saqib raheem
Copy
دلوں کے گلشن مہک رہے ہیں
دلوں کے گلشن مہک رہے ہیں
یہ کیف کیوں آج آرہے ہیں
کچھہ ایسا محسوس ہورہا ہے
حضورﷺ تشریف لا رہے ہیں
نوازشوں پرنوازشیں ہیں
عنایتوں پر عنایتیں ہیں
نبیﷺ کی نعتیں سنا سنا کر
ہم اپنی قسمت جگا رہے ہیں
کہیں پہ رونق ہے مےکشوں کی
کہیں پہ محفل ہے دل جلوں کی
وہ کتنے خوش بخت ہیں جو اپنے
نبیﷺ کی محفل سجارہے ہیں
نہ پاس پی ہو تو سونا ساون
وہ جس سے راضی وہی سہاگن
جنہوں نے پکڑا نبیﷺ کا دامن
انہی کے گھر جگمگا رہے ہیں
کہاں کا منسب کہاں کی دولت
قسم خدا کی یہ ہے حقیقت
جنہیں بلایا ہے مصطفی ﷺ نے
وہی مدینے کو جا رہے ہیں
میں اپنے خیرالوری ﷺ کے صدقے
میں ان کی شان عطا کے صدقے
بھرا عیبوں سے میرا دامن
حضور ﷺ پھر بھی نبھا رہے ہیں
بنے گا جانے کا پھر بہانا
کہے گا آکر کوئی دیوانہ
چلو نیازی تمہیں مدینے
مدینے والے بلا رہے ہیں
saqib raheem
Copy
کاش وہ چہرہ میری آنکھہ نے دیکھا ہوتا
کاش وہ چہرہ میری آنکھہ نے دیکھا ہوتا
مجھ کو تقدير نے اس دور ميں لکھا ہوتا
باتیں سنتا میں کبھی پوچھتا معنی ان کے
آپ کے سامنے اصحاب میں بیٹھا ہوتا
ہر سیاہ رات ميں سورج ہیں حديثيں ان كى
وہ نہ آتے تو زمانے ميں اندھیرا ہوتا
فخرى جب مسجدِ نبوى ميں اذانيں ہوتیں
ميں مدينے سے گزرتا ہُوا جھونکا ہوتا
saqib raheem
Copy
چارہ گر ہار گیا ہو جیسے
چارہ گر ہار گیا ہو جیسے
اب تو مرنا ہی دوا ہو جیسے
مجھہ سے بچھڑا تھا وہ پہلے بھی مگر
اب کہ یہ زخم نیا ہو جیسے
میرے ماتھے پہ تیرے پیارکا ہاتھہ
روح پر دست صبا ہو جیسے
یوں بہت ہنس کے ملا تھا لیکن
دل ہی دل میں وہ خفا ہو جیسے
سر چھپائیں تو بدن کھلتا ہے
زیست مفلس کی ردا ہو جیسے
saqib raheem
Copy
وہ جھوٹ نہ بولے گا میرے سامنے آ کر
اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر
حالات کی قبروں کے یہ کتبے بھی پڑھا کر
کیا جانیئے کیوں تیز ہوا سوچ میں گم ہے ؟
خوابیدہ پرندوں کو درختوں سے اڑا کر
اس شخص کے تم سے بھی مراسم ہیں تو ہونگے
وہ جھوٹ نہ بولے گا میرے سامنے آ کر
اب دستکیں دے گا تو کہاں اے غمِ احباب
میں نے تو کہا تھا کہ مرے دل میں رہا کر
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
وہ آج بھی صدیوں کی مسافت پہ کھڑا ہے
ڈھونڈا تھا جسے وقت کی دیوار گرا کر
saqib raheem
Copy
جہاں پھولوں کو کھلنا تھا، وہیں کھلتے تو اچھا تھا
جہاں پھولوں کو کھلنا تھا، وہیں کھلتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا، تمہی ملتے تو اچھا تھا
کوئی آ کر ہمیں پوچھے تمہیں کیسے بھلایا ہے
تمہارے خط کو اشکوں سے شب غم میں جلایا ہے
ہزاروں زخم ایسے ہیں اگر سلتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا تمہی ملتے تو اچھا تھا
جہاں پھولوں کو کھلنا تھا، وہیں کھلتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا، تمہی ملتے تو اچھا تھا
تمہیں جتنا بھلاتا ہوں تمہاری یاد آتی ہے
بہار نو جو آئی ہے وہی خشبو ہی لائی ہے
تمہارے لب میری خاطر اگر ہلتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا، تمہی ملتے تو اچھا تھا
جہاں پھولوں کو کھلنا تھا، وہیں کھلتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا، تمہی ملتے تو اچھا تھا!
ملا ہے لطف بھی ہم کو حسیں یادوں کی جھلمل میں
کٹی ہے زندگی تم بن مگر اتنی سی ہے دل مین
اگر آتے تو اچھا تھا اگر ملتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا تمہی ملتے تو اچھا تھا
جہاں پھولوں کو کھلنا تھا، وہیں کھلتے تو اچھا تھا
تمہی کو ہم نے چاہا تھا، تمہی ملتے تو اچھا تھا
saqib
Copy
نظر کی پیاس بجھانے کاحوصلہ نہ ہوا
نظر کی پیاس بجھانے کاحوصلہ نہ ہوا
ملےتولب بھی ہلانے کاحوصلہ نہ ہوا
پکارتی ہی رہیں دور تک اسے نظریں
مگرزباں سے بلانے کاحوصلہ نہ ہوا
تمہارے جبروستم ہنس کےسہہ لئے دل پر
تمہارے دل کودکھانے کاحوصلہ نہ ہوا
لٹےکچھہ ایسے محبت میں ہم کہ پھر اب تک
کسی کو دل میں بسانے کاحوصلہ نہ ہوا
saqib
Copy
کچھ وقت نکالے رکھنا
اپنی باتوں میں میرے نام کے حوالے رکھنا
مجھ سے دور ھو تو خود کو سنبھالے رکھنا
لوگ پوچھیں گے کیوں پریشان ھوتم
کچھ نگاہوں سےکہنا زبان پہ تالے رکھنا
نہ کھونے دینا میرے بیتے لمحوں کو
میری یادوں کوبڑے پیار سے سنبھالے رکھنا
تم لوٹ آؤ گے اتنا یقین ھے مجھ کو
میرے لیے کچھ وقت نکالے رکھنا
دل نے بڑی شدت سے چاہا ھے تمہیں
میرے لیے اپنے انداز وھی پرانے رکھنا
saqib raheem
Copy
خردمندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ھے
خردمندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ھے
کہ میں اس فکر میں رہتا ھوں میری انتہا کیا ھے
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سےخود پوچھے بتا تیری رضا کیا ھے
مقام گفتگو کیا ھے اگر میں کیمیا گر ھوں
نہ پوچھ اے ھمنشیں مجھ سےوہ چشم سرمہ ساکیا ھے
اگر ہوتا وہ مجذوب فرنگی اس زمانے میں
تو اقبال اسکو سمجھاتامقام کبریا کیا ھے
نوائے صبح گا ہی نے جگر خوں کردیامیرا
خدایا جس خطا کی یہ سزا ھے وہ خطا کیا ھے
saqib raheem
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets