Sheikh Ibrahim Zauq Poetry, Ghazals & Shayari
Sheikh Ibrahim Zauq Poetry allows readers to express their inner feelings with the help of beautiful poetry. Sheikh Ibrahim Zauq shayari and ghazals is popular among people who love to read good poems. You can read 2 and 4 lines Poetry and download Sheikh Ibrahim Zauq poetry images can easily share it with your loved ones including your friends and family members. Up till, several books have been written on Sheikh Ibrahim Zauq Shayari. Urdu Ghazal readers have their own choice or preference and here you can read Sheikh Ibrahim Zauq poetry in Urdu & English from different categories.
- LATEST POETRY
- اردو
دریائے اشک چشم سے جس آن بہہ گیا دریائے اشک چشم سے جس آن بہہ گیا
سن لیجیو کہ عرش کا ایوان بہہ گیا
بل بے گداز عشق کہ خوں ہو کے دل کے ساتھ
سینے سے تیرے تیر کا پیکان بہہ گیا
زاہد شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوں
کیا ڈیڑھ چلو پانی میں ایمان بہہ گیا
ہے موج بحر عشق وہ طوفاں کہ الحفیظ
بیچارہ مشت خاک تھا انسان بہہ گیا
دریائے اشک سے دم تحریر حال دل
کشتی کی طرح میرا قلم دان بہہ گیا
یہ روئے پھوٹ پھوٹ کے پانی کے آبلے
نالہ سا ایک سوئے بیابان بہہ گیا
تھا تو بہا میں بیش پر اس لب کے سامنے
سب مول تیرا لعل بدخشان بہہ گیا
کشتی سوار عمر ہوں بحر فنا میں ذوقؔ
جس دم بہا کے لے گیا طوفان بہہ گیا
تھا ذوقؔ پہلے دہلی میں پنجاب کا سا حسن
پر اب وہ پانی کہتے ہیں ملتان بہہ گیا bilal
سن لیجیو کہ عرش کا ایوان بہہ گیا
بل بے گداز عشق کہ خوں ہو کے دل کے ساتھ
سینے سے تیرے تیر کا پیکان بہہ گیا
زاہد شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوں
کیا ڈیڑھ چلو پانی میں ایمان بہہ گیا
ہے موج بحر عشق وہ طوفاں کہ الحفیظ
بیچارہ مشت خاک تھا انسان بہہ گیا
دریائے اشک سے دم تحریر حال دل
کشتی کی طرح میرا قلم دان بہہ گیا
یہ روئے پھوٹ پھوٹ کے پانی کے آبلے
نالہ سا ایک سوئے بیابان بہہ گیا
تھا تو بہا میں بیش پر اس لب کے سامنے
سب مول تیرا لعل بدخشان بہہ گیا
کشتی سوار عمر ہوں بحر فنا میں ذوقؔ
جس دم بہا کے لے گیا طوفان بہہ گیا
تھا ذوقؔ پہلے دہلی میں پنجاب کا سا حسن
پر اب وہ پانی کہتے ہیں ملتان بہہ گیا bilal
جدا ہوں یار سے ہم اور نہ ہو رقیب جدا جدا ہوں یار سے ہم اور نہ ہو رقیب جدا
ہے اپنا اپنا مقدر جدا نصیب جدا
تری گلی سے نکلتے ہی اپنا دم نکلا
رہے ہے کیوں کہ گلستاں سے عندلیب جدا
دکھا دے جلوہ جو مسجد میں وہ بت کافر
تو چیخ اٹھے موذن جدا خطیب جدا
جدا نہ درد جدائی ہو گر مرے اعضا
حروف درد کی صورت ہوں اے طبیب جدا
ہے اور علم و ادب مکتب محبت میں
کہ ہے وہاں کا معلم جدا ادیب جدا
ہجوم اشک کے ہم راہ کیوں نہ ہو نالہ
کہ فوج سے نہیں ہوتا کبھی نقیب جدا
فراق خلد سے گندم ہے سینہ چاک اب تک
الٰہی ہو نہ وطن سے کوئی غریب جدا
کیا حبیب کو مجھ سے جدا فلک نے مگر
نہ کر سکا مرے دل سے غم حبیب جدا
کریں جدائی کا کس کس کی رنج ہم اے ذوقؔ
کہ ہونے والے ہیں ہم سب سے عن قریب جدا nusrat
ہے اپنا اپنا مقدر جدا نصیب جدا
تری گلی سے نکلتے ہی اپنا دم نکلا
رہے ہے کیوں کہ گلستاں سے عندلیب جدا
دکھا دے جلوہ جو مسجد میں وہ بت کافر
تو چیخ اٹھے موذن جدا خطیب جدا
جدا نہ درد جدائی ہو گر مرے اعضا
حروف درد کی صورت ہوں اے طبیب جدا
ہے اور علم و ادب مکتب محبت میں
کہ ہے وہاں کا معلم جدا ادیب جدا
ہجوم اشک کے ہم راہ کیوں نہ ہو نالہ
کہ فوج سے نہیں ہوتا کبھی نقیب جدا
فراق خلد سے گندم ہے سینہ چاک اب تک
الٰہی ہو نہ وطن سے کوئی غریب جدا
کیا حبیب کو مجھ سے جدا فلک نے مگر
نہ کر سکا مرے دل سے غم حبیب جدا
کریں جدائی کا کس کس کی رنج ہم اے ذوقؔ
کہ ہونے والے ہیں ہم سب سے عن قریب جدا nusrat
Poetry Images
Sheikh Ibrahim Zauq Poetry in Urdu
Sheikh Ibrahim Zauq Poetry - Find latest collection of Sheikh Ibrahim Zauq poetry in urdu, Sheikh Ibrahim Zauq (شیخ ابراہیم ذوقؔ) shayari is very famous in Pakistan, India and around the world. Read all the love and sad ghazals written by Sheikh Ibrahim Zauq.