ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
Poet: Allama Iqbal By: Maryam, khi
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں 
 ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں 
 
 تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں 
 یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں 
 
 قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر 
 چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں 
 
 اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم 
 مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں 
 
 تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا 
 ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں 
 
 اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا 
 کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں 
 
 گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں 
 یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں
More Allama Iqbal Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 