Poet: Hafeez Jaunpuri
صبح کو آئے ہو نکلے شام کے
جاؤ بھی اب تم مرے کس کام کے
ہاتھا پائی سے یہی مطلب بھی تھا
کوئی منہ چومے کلائی تھام کے
تم اگر چاہو تو کچھ مشکل نہیں
ڈھنگ سو ہیں نامہ و پیغام کے
چھیڑ واعظ ہر گھڑی اچھی نہیں
رند بھی ہیں ایک اپنے نام کے
قہر ڈھائے گی اسیروں کی تڑپ
اور بھی الجھیں گے حلقے دام کے
محتسب چن لینے دے اک اک مجھے
دل کے ٹکڑے ہیں یہ ٹکڑے جام کے
لاکھوں دھڑکے ابتدائے عشق میں
دھیان ہیں آغاز میں انجام کے
مے کا فتویٰ تو سہی قاضی سے لوں
ٹوک کر رستے میں دامن تھام کے
دور دور محتسب ہے آج کل
اب کہاں وہ دور دورے جام کے
نام جب اس کا زباں پر آ گیا
رہ گیا ناصح کلیجا تھام کے
دور سے نالے مرے سن کر کہا
آ گئے دشمن مرے آرام کے
ہائے وہ اب پیار کی باتیں کہاں
اب تو لالے ہیں مجھے دشنام کے
وہ لگائیں قہقہے سن کر حفیظؔ
آپ نالے کیجئے دل تھام کے
Subah Ko Aaye Ho Niklay Shaam Ke Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Hafeez Jaunpuri poetry in which says Subah Ko Aaye Ho Niklay Shaam Ke. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Hafeez Jaunpuri shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.