Poetries by sumaira majeed
زندہ تم جیتے رہو اِس دنیا میں
یہاں زندہ لوگ ہی آباد رہتے ہیں
خاموشیاں کچھ دیر صحیح لیکن
الفاظ یہی آزاد رہتے ہیں
اپنی خوشی کا ذکر نا کرنا کسی سے
حاسد لوگ یہاں نواب رہتے ہیں
سوال کیا کرتے ہو تم ہم سے
انہی سوالوں میں جواب رہتے ہیں
شہرے محبت کے لوگوں کی کہانی یہ ہے
ان لوگوں کے حالات اکثر خراب رہتے ہیں
میں تو اِس قابل بھی نا رہی کے کہہ سکوں سچ
نا کردا گناہوں کے اکثر حساب رہتے ہیں
منافقوں کے خنجر چھپے ہوئے ہیں آستینو میں
انکی زبان پہ ہم آپ جناب رہتے ہیں
sumaira majeed
یہاں زندہ لوگ ہی آباد رہتے ہیں
خاموشیاں کچھ دیر صحیح لیکن
الفاظ یہی آزاد رہتے ہیں
اپنی خوشی کا ذکر نا کرنا کسی سے
حاسد لوگ یہاں نواب رہتے ہیں
سوال کیا کرتے ہو تم ہم سے
انہی سوالوں میں جواب رہتے ہیں
شہرے محبت کے لوگوں کی کہانی یہ ہے
ان لوگوں کے حالات اکثر خراب رہتے ہیں
میں تو اِس قابل بھی نا رہی کے کہہ سکوں سچ
نا کردا گناہوں کے اکثر حساب رہتے ہیں
منافقوں کے خنجر چھپے ہوئے ہیں آستینو میں
انکی زبان پہ ہم آپ جناب رہتے ہیں
sumaira majeed