Khubsurti Poetry & Shayari in Urdu
Khubsurti Poetry & Shayari in Urdu & English has great significance among readers. It is a reason that they download, share Ghazals & Nazms with their friends and family members. Besides 2 lines Khubsurti Shayari in Urdu, they can also send Khubsurti poetry images to their loved ones.
Kon jane us sae ne kya kch hum se chhupaya hai
Khud se pehle khushi hai sub ki ehem
Us sae ne humen khushion ka matlb bhi sikhlaya hai
Chup chaap khamoshi sa wo saya
Jis ne ghamon ka dher aksar has k bitaya hai
Jatana to dur kbhi kaha bhi nhi
Us sae ne har pal humen jeena sikhaya hai
Kbhi dhoop kabhi barish ki boondon jesa
Wo saya jis ne har pal humen jitaya hai
Haste haste khushi khushi
Ansuon ko aksar khamoshi sa bahaya hai
Kya bata sakte hain us sae ki ehmiyat
Jis ne har pal humen sir ankhon pr bithaya hai
Hum kehte bhi nhi pr wo jaan leta hai
Ye saya humare dilon ki dharkan ko bhi pehchan leta hai
Wo aksar humari khatir apna niwala bhi sambhal leta hai
Maon ko jannat ka maan humesha se kehlaya hai
Pr Q na jane k baap ne hi to jannat ka rasta humen dikhaya hai
Khuda ki qudrat ka suna to tha hum ne
Pr khuda ne apni qudrat us sae se hum ko jatlaya hai
Asmanon pr farishte hua karte hain
Pr hum ne to baap ki shakal me ek farishte ko hi apna ap banaya hai
Humesha dua hai is sae k tale zindagi guzre humari
Jis sae ne pehli sans se ab tk humen apne seene se lagaya hai
جسم جیسے اجنتا کی مورت کوئی
جسم جیسے نگاہوں پہ جادو کوئی
جسم نغمہ کوئی
جسم خوشبو کوئی
جسم جیسے مہکتی ہوئی چاندنی
جسم جیسے مچلتی ہوئی راگنی
جسم جیسے کہ کھلتا ہوا اک چمن
جسم جیسے کہ سورج کی پہلی کرن
جسم ترشا ہوا، دلکش و دلنشیں
صندلیں صندلیں
مرمریں مرمریں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
آفریں آفریں
آفریں آفریں
تو بھی دیکھے اگر تو کہے ہمنشیں
آفریں آفریں
آفریں آفریں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
جانے کیسے باندھے تو نے اکھیوں کے ڈور
من میرا کھنچا چلا آیا تیری اور
میرے چہرے کی صبح زلفوں کی شام
میرا سب کچھ ہے پیا اب سے تیرے نام
نظروں نے تیری چھوا
تو ہے یہ جادو ہوا
ہونے لگی ہوں میں حسیں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
چہرہ اک پھول کی طرح شاداب ہے
چہرہ اسکا ہے یا کوئی مہتاب ہے
چہرہ جیسے غزل چہرہ جانِ غزل
چہرہ جیسے کلی چہرہ جیسے کنول
چہرہ جیسے تصور بھی تصویر بھی
چہرہ اک خواب بھی چہرہ تعبیر بھی
چہرہ کوئی الف لیلوی داستاں
چہرہ اک پل یقیں چہرہ اک پل گماں
چہرہ جیسا کہ چہرہ کہیں بھی نہیں
ماہ رو ماہ رو، مہ جبیں مہ جبیں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
آفریں آفریں
آفریں آفریں
تو بھی دیکھے اگر تو کہے ہمنشیں
آفریں آفریں
آفریں آفریں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
حسن اتنا شباب کس کا ہے
پیار کرنے ہی والے ہیں ہم سب
اور اتنا عتاب کس کا ہے
سب کو اپنا نصیب کا ملے گا
پھر گنہ اور ثواب کس کا ہے
جس نے پردے میں ہےچھپایا حسن
اتنا پیارا گلاب کس کا ہے
پوچھا مشکل سوال میں نے تھا
اتنا اچھا جواب کس کا ہے
راستے میں پڑا ملا ہے مجھے
خط گرا یہ جناب کس کا ہے
کھاتہ شہزاد ختم کر نا ہے
یہ پرانا حساب کس کا ہے
شہر کو ہر ذائقے سے آشنا کر جاؤں گا
تو بھی ڈھونڈے گا مجھے شوق سزا میں ایک دن
میں بھی کوئی خوبصورت سی خطا کر جاؤں گا
مجھ سے اچھائی بھی نہ کر میری مرضی کے خلاف
ورنہ میں بھی ہاتھ کوئی دوسرا کر جاؤں گا
مجھ میں ہیں گہری اداسی کے جراثیم اس قدر
میں تجھے بھی اس مرض میں مبتلا کر جاؤں گا
شور ہے اس گھر کے آنگن میں ظفرؔ کچھ روز اور
گنبد دل کو کسی دن بے صدا کر جاؤں گا
قیامت اس کی قامت ہے
سمندر اس کی آنکھیں ہیں
گھٹائیں اس کی پلکیں ہیں
جبیں ہے کہکشاں جیسے
نگاہیں گلستاں جیسے
بھنویں کھینچتی کمانیں ہیں
لویں ننگی سنانیں ہیں
حلاوت اس کی باتوں میں
بہاریں اس کی سانسوں میں
لبوں سے لب جو ملتے ہیں
دلوں میں پھول کھلتے ہیں
نظر میں مستیاں مئے سی
لچک ہے شاخ گل جیسی
کمر چلتے میں بل کھائے
زمیں بھی ڈگمگا جائے
چلو ہم نے یہ مانا وہ بہت ہی خوبصورت ہے
وہ نکہت ہے صباحت ہے
سخن میں ہے مسیحائی
خیالوں میں ہے رعنائی
غضب جھلمل ہے زلفوں میں
رکی ہے رات بالوں میں
وہ چلتی ہے تو سب راہیں
کُھلیں جیسے حسیں بانہیں
جھٹکتی ہے وہ جب گیسو
اتر آتی ہے شب ہر سو
وہ جب انگڑائی لیتی ہے
زمیں کو بانٹ دیتی ہے
گراتی ہے وہ جب بازو
چھڑکتا ہے بدن خوشبو
چلو یہ ہم نے مانا وہ بہت ہی خوبصورت ہے
گلابوں سی نزاکت ہے
صبا جیسی لطافت ہے
بکھرتی ہے تو عنبر ہے
سمٹتی ہے تو گہر ہے
مہکتی ہے تو سندل ہے
چھلکتی ہے تو چھاگل ہے
وہ جب بھی مسکراتی ہے
تو فطرت جھوم جاتی ہے
گھماتی ہے نگاہوں کو
تو رشک آئے ہواؤں کو
چلو یہ ہم نے مانا وہ بہت ہی خوبصورت ہے
مگر یہ بھی حقیقت ہے
کہ وہ اب اک امانت ہے
ادائیں، حسن، زیبائی
سراپا بزم آرائی
اب اک گھر کی زینت ہے
وہی اب اس کی جنت ہے
ہماری اس سے نسبت ہے
پرستاری عقیدت کی
لکھی سطروں سے الفت کی
یہ رشتہ ہی غنیمت ہے
اسی رشتے میں طاقت ہے
کوئی جو خوبصورت ہے
اسے لفظوں کی چاہت ہے
جھکیں لفظوں پہ جب نظریں
مری سطریں اسے دیکھیں
اسے دیکھیں، اسے سوچیں
تہ دل سے گواہی دیں
یقینا خوبصورت ہے بہت ہی خوبصورت ہے
قیامت اس کی قربت ہے
چلو یہ ہم نے مانا وہ بہت ہی خوبصورت ہے۔۔۔۔۔۔
اگرمیں ہارجاؤں تو ، مجھے تم حوصلہ دینا
بچوں کی طرح مجھ کو گلے سے تم لگا لینا
مجھے رونے نہیں دینا ، مجھے کچھ ایسے بہلانا
مجھے تم یاد کروانا سبھی باتیں جو اچھی ہیں
وہ پچھلی ہار کی باتیں جسے میں نے جیت میں بدلہ
وہ پھر سے یاد کروانا، تم کچھ ایسے دہرانا
وہ میرا ٹوٹ کےجڑنا
وہ میرا رو روکے ہنس دینا
وہ دعا مانگنا میرا ، وہ سجدوں میں میرا گرنا
وہ میرا سمیٹنا خود کو، وہ ہولےہولےکھڑا ہونا
مجھے تم بولنےدینا، نیا دکھ پھولنے دینا
ہمیشہ کی طرح اس ہار کا بھی کوئی سبب ہوگا
وہ مجھ سے جان لینا تم ، تمھارے کام آےگا
میری جاناں !میری ھمدم!میری اک بات مانوگی
میری ہاروں کوسہہ لینا ، تم میرے ساتھ ہی رہنا
مجھے تم تھپکیاں دینا، میرے بالوں کو سہلانا
کہ میرا حوصلہ تم ہو
کہ میرا گھونسلا تم ہو
کتابوں میں بسی خوشبو کی مانند
سانس ساکن تھی
بُہت سے ان کہے لفظوں سے تصویریں بناتے تھے
پرندوں کے پروں پر نظم لکھ کے
دور کی جھیلوں میں بسنے والے لوگوں کو سُناتے تھے
جو ہم سے دور تھے
لیکن ہمارے پاس رہتے تھے
نئے دن کی مُسافت ، جب کرن کے ساتھ آنگن مین اُترتی تھی
تو ہم کہتے تھے تھے
امی تتلیوں کے پر کتنے خوبصورت ہیں
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو کہ
ہم کو تتلیوں کے
جگنوؤں کے دیس جانا ہے
ہمیں رنگوں کے جگنو، روشنی کی تتلیاں آواز دیتی ہیں
نئے دن کی مُسافت رنگ میں ڈوبی ہوا کے ساتھ
کھڑکی سے بُلاتی ہے
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو
ہمیں ماتھے پہ بوسہ دو
تمہارے ہی دم سے حسیں ہرمنظر ہے
تمہاری چاہت کی گہرائی میں ایساڈوباہوں
کہ اس جہاں کی مجھے کوئی نہ خبر ہے
تم بھی تو کبھی اس میں اترکر دیکھو
میرے دل میں جو چاہت بھرا سمندر ہے
میرےاشعارکیسے پیار بھرے ہوں گے
جب کہ محبت میرے من کے اندر ہے
جس دل میں کسی کا بسیرا نہیں
وہ دل کوئی دل نہیں وہ توکھنڈرہے
اے یار اتناتوبتادےآجکل تو کدھرہے
تیری یاد میں اداس تیرایار اصغر ہے
دیپ آنکھوں میں جلتے رہتے ہیں
ہوتے ہین یہ حادثات الفت کے راہ میں
یہ معاملے زندگی میں چلتے رہتے ہیں
نہیں آتی تسلی ان کی ادائوں سے
یہ ارماں دل میں ہی مچلتے رہتے ہیں
نہیں ہوتی ختم جدوجہد انہیں پانے کی
وہ ہماری حسرتوں میں ڈھلتے رہتے ہیں
جب چھڑتے ہیں پیار کی بات ان سے
وہ ہنس کراپنے پہلو بدلتے رہتے ہیں
جسےآج تک بھلا نہیں پایا دل میرا
جب سےوہ میرےدل سےدور گئے
اس دن سےیہاں غموں کاہےڈیرہ
دل کی تزہین و آرائش کرنی پڑےگی
پھر شاید وہ میری جانب پاہیں پھیرا
اس کی سوچوں میں ڈوبارہتاہوں
پتہ نہیں چلتا یہ شام ہےیاسویرا
اب آنےمیں مزید دیرنہ کروجاناں
کہیں دنیاسےگزرنہ جائےدیوانہ تیرا
ان کےسامنےماند سارےہی چاند ستارےلگتےہیں
رات کو جب اس کی آنکھوں کو غورسےدیکھوں
اندھیری شب کی تاریکی میں وہ شرارےلگتےہیں
ہم جب اس کی آنکھوں کےبھنورمیں کھوجاتےہیں
پھر کئی دن نہ ہم کسی ساحل کےکنارےلگتےہیں
اپنی کسی ہمسائی سےاب ہم پیار نہیں کرتے
ان کاموں میں فائدے کم زیادہ خسارےلگتےہیں
پڑوسن کی ساس سےاب دورہی رہتےہیں
اس ستمگر کے نینا تو مجھےدودھارےلگتےہیں
میری آنکھوں میں اس کی مورت ہے
اس کہ دل تک رسائی حاصل کرنےکی
میری نظر میں کوئی نہ صورت ہے
ہم جس یار کا زیادہ احترام کرتےہیں
اسی کے دل میں میرے لیےقدورت ہے
آپ سے ہمارے ستارے ملنےکے بعد
اور محبوب کی کوئی نہ ضرورت ہے
اصغرکو ایک بار آزما کر تو دیکھئیے
یہ بندہ وفا کی جیتی جاگتی مورت ہے
جو آگ لگاتے ہیں بسوں اور دکانوں کو
جو توڑ پھوڑ کرتے ہیں سرکاری چیزوں کو
جو لوٹتے ہیں اپنے ہی لوگوں کو
جو چھینتے ہیں بہنوں سے زیور کو
جو اتارتے ہیں کانوں سے بندوں کو
جو یتیم کرتے ہیں چھوٹے بچوں کو
جو سہاگ اجاڑتے ہیں بیٹیوں کے
جو نشہ پلاتے ہیں جوانوں کو
جو برباد کرتے ہیں نسلوں کو
جو قتل کرتے ہیں بے گناہوں کو
جو ویراں کرتے ہیں شہروں کو
جو اغوا کرتے ہیں بھائیوں کو
جو یرغمال بناتے ہیں لوگوں کو
جو آگ لگاتے ہیں سرکاری خزانے کو
جو دورے کرتے ہیں بیرونی ملکوں کو
جو بے دردی سے لٹاتے ہیں زکات کے پیسوں کو
بڑے لوگ جاتے ہیں ہر سال حج و عمرہ کو
پہچانو ان خوبصورت چہروں کو
جو ڈھکے ہوئے ہیں بدصورت چہروں کو
سر درد کے علاج کے لئے بھی دوڑتے ہیں لندن امریکا کو
اپنے باپ کا مال سمجھ کر قربان کرتے ہیں سرکاری خزانے کو
عوام صبح و شام بلک رہے ہیں مہینگائی کو
ترس رہے ہیں غریب صبح و شام روٹی پانی کو
دھائی دے رہے ہیں روٹی کپڑا اور مکان دینے والوں کو
کب تک جیئیں گے یاد کرکے خالی خولی منشور کو
مت ضائع کر آئندہ کبھی اپنے ووٹوں کو
کئی بار آزمایا ہے ہم نے ان بے غیرت لوٹوں کو
بل وصول کرتے ہیں سب سے پانی دیتے ہیں کسی کسی کو
ہم نہیں مانتے ایسوں کو ہم نہیں مانتے ویسوں کو
کیا ظالم دور آیا ہے ہر معاملہ میں بلاتے ہیں چیف جسٹس کو
کسی بچہ کو دودھ نہ ملنے پر آواز دی چیف جسٹس کو
Kabi Lal Safeed Hote Te Mohabbat Se Pehlay
Mohabbat K Bad Hoe Pelay Pelay
Kabi Hum Khubsurat Te Mohabbat Se Pehlay
Mohabbat Se Pehaly Husste Te Khalte Te
Mohabbat K Bad Ub Ahse Tote Bhote
Kabi Hum Khubsurat Te Mohabbat Se Pehlay
Mohabbat Raz Na Ahe Mohabbat Kerne Se
Pehlay He Khadam Per Ahse Khere
Ub Tak Uht Na Sake Mohabbat Mae
Kabi Hum Khubsurat Te Mohabbat Se Pehlay
Chahrae Mae Muskurahat Te Her Vale Vale
Ub Ahdasi Na Pakera Hae Her Vale Vale
Kabi Hum Khubsurat Te Mohabbat Se Pehlay
Dil Humesha Ohchalta Ta Her Vele Vele
Ub Ahse Chalta Hae Jase Neray Neray
Kabi Hum Khubsurat Te Mohabbat Se Pehlay
Ager Mae Khubsurat Ho Te Too
Teri Aanhko Mae Rahti
Tere Dil K Darkan Ho Te
Ager Mae Khubsurat Ho Te
Tere Honto K Muskurahat Ho Te
Ager Mae Khubsurat Hote
Teri Roh Main Basti Teri Sochoo Mae Rahte
Tere Khawabo Mae Ahte Teri Soch Mae Ho Te
Ager Mae Khubsurat Ho Te
مجھےاس سےبےحد محبت ہے
ہم دونوں کا کوئی سہارا نہیں
ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت ہے
چاہت بنا زندگی ادھوری لگتی ہے
کسی سےمحبت کرنا قانون قدرت ہے
محبت کسی سی سے بھی ہو سکتی ہے
سنتے آئےہیں کے یہ انسانی فطرت ہے
جینے کو تو تیرےبن بھی جی رہا ہوں
مجھے داد دے کےمیری کتنی ہمت ہے
مجھے دیکھے بنا اسکا جینا دشوار ہے
اسے میری باتیں میرا مسکرانا اچھا لگتا ہے
اپنے دل کی بات بتا نا
میرے ساتھ کچھ پل بتانا اچھا لگتا ہے
وہ کہتا ہے اسے مجھ سے پیار ہے
مجھے دیکھے بنا اسکا جینا دشوار ہے
اور میں حیرت سے اس کا منہ تکتی رہ جاتی ہوں
اسکی باتوں سے پریشان کچھ حیران سی رہ جاتی ہوں
کہ۔۔۔۔ کیوں اسے مجھ سے پیار ہے
مجھے دیکھے بنا اسکا جینا دشوار ہے
کیونکہ
میں خوبصورت تو نہیں ہوں
میں خوبصورت نہیں ہوں
کون اس کو کھو کے اس کی یاد میں رویا کرے
کون اس کے حسن ادا پہ کئی غزلیں کہے
کون اس کی جستجو میں دو بدو پھرتا رہے
کون اس کی چاہتوں میں رات دن جاگا کئے
کون اس کے خواب کی امید پہ سویا کئے
کون اس کی یاد میں پہروں کہیں کھویا رہے
کون اس کا منتظر بیٹھا رہے اس سے گفتگو کرے
کون پاگل ہے جو اپنے وقت کو ضائع کرے
عظمٰی اتنی خوبصورت تو نہیں عظمٰی اتنی خوبصورت تو نہیں
کوئی پھر کیوں ایسی آرزو کرے کوئی پھر کیوں اس آرزو کرے
کون اس سے مل کے پھر ملنے کی آرزو کرے
کون اس کو کھو کے اس کی یاد میں رویا کرے
Kesey Hum Khud Ko Ruk Len Raha Nahin Jata
Chand Mien Dag Hen Yeh Jante Hum Hen Lekin
Rat Bhar Dekhey Bina Usko Raha Nahin Jata
Khubsurat Hai Wo Itna Saha Nahin Jata
Jo Mera Ho Nahin Paayega
Ies Jahan Mien Kahin
Ruh Ban Kar Milunga Usko
Asma Mien Kahin
Pyar Ies Zameen Pey Farishtun Sey Kya Nahin Ata
Khubsrat Hai Wo Itna Saha Nain Jata
Un Nigahun Mien Mohabat Nahin
To Kahu Or Kya Hai
Par Wo Mujh Sey Yeh Khe Raha Wo
Jo Kisi Or Ka Hai
Zara Sa Jhot Bhe Dhung Sey Kaha Nahin Jata
Khubsurat Hai Wo Itna Saha Nahin Jata
Ankh Mien Qaid Kiye Betha
Mien Ek Hassin Lumha
Jab Mien Ies Niend Sey Jagunga
To Dil Totey Ga
Wo Mujhy Khab Kue Kun Dekha Nahin Jata
Khubsurat Hai Wo Itna Saha Nahin Jata
جنون عشق میں عاشقوں کا مقام لکھتا ہے
چھائی رہتی ہے ہر پل بے خودی سی طاری
ایسے عالم میں نہ جانے کیا کیا لکھتا ہے
جیون بھر کے ارمانوں کو یکجا کر کے
کبھی شعروں میں ڈھالتا ہے اور نظم لکھتا ہے
اداس لمحوں کی بیتی یادوں کو یاد کر کے
خون جگر کی روشنائی سے کبھی شام لکھتا ہے
شام تنہائی ہو، شام جدائی ہو یا ہو شام تمنائی
ایسی ہر شام ہاں ہر شام اُسی کے نام لکھتا ہے
کچھ حسیں لمحے جو گزارے تھے ساتھ اُس کے
ایسے خوبصورت لمحوں کو بھی خواب لکھتا ہے
Top Khubsurti Poetry by Famous Poets
No one can deny the importance of poetry in literature. It is a perfect medium to express our thoughts and feelings to another person. When talking about Khubsurti poetry or, it does not need an introduction. Several renowned poets have written Khubsurti Shayari in Urdu, Ghazals and Nazms.
In Pakistan, India and other countries, there is a huge fan base of Khubsurti Shayari in Urdu. However, the best part about 2 lines Khubsurti poetry in Urdu & English is that the poet can deliver a message in text to his/her audience in simple words. In the modern era of technology and connectivity, the sharing of Khubsurti poetry images over WhatsApp and other social media platforms is increased. However, on our website, you can simply download Khubsurti poetry in Urdu, Hindi & English without any hassle.
The classification of poetry in the form of different tags helps a reader to pick his/her favorite poem or verses from the large collection of poetry. It is a reason that we have sorted out Urdu Shayari as per different tags. Read the poetry from different topics as per your choice or preference. Besides Khubsurti poetry, you can view poetry from other tags starting with Alphabet “K” such as Kaam poetry, Khirki poetry, Kathin poetry and others.