Add Poetry

Khubsurti Poetry & Shayari in Urdu

Khubsurti Poetry & Shayari in Urdu & English has great significance among readers. It is a reason that they download, share Ghazals & Nazms with their friends and family members. Besides 2 lines Khubsurti Shayari in Urdu, they can also send Khubsurti poetry images to their loved ones.

ایسا دیکھا نہیں خوبصورت کوئی ایسا دیکھا نہیں خوبصورت کوئی
جسم جیسے اجنتا کی مورت کوئی
جسم جیسے نگاہوں پہ جادو کوئی
جسم نغمہ کوئی
جسم خوشبو کوئی
جسم جیسے مہکتی ہوئی چاندنی
جسم جیسے مچلتی ہوئی راگنی
جسم جیسے کہ کھلتا ہوا اک چمن
جسم جیسے کہ سورج کی پہلی کرن
جسم ترشا ہوا، دلکش و دلنشیں
صندلیں صندلیں
مرمریں مرمریں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
آفریں آفریں
آفریں آفریں
تو بھی دیکھے اگر تو کہے ہمنشیں
آفریں آفریں
آفریں آفریں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
جانے کیسے باندھے تو نے اکھیوں کے ڈور
من میرا کھنچا چلا آیا تیری اور
میرے چہرے کی صبح زلفوں کی شام
میرا سب کچھ ہے پیا اب سے تیرے نام
نظروں نے تیری چھوا
تو ہے یہ جادو ہوا
ہونے لگی ہوں میں حسیں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
چہرہ اک پھول کی طرح شاداب ہے
چہرہ اسکا ہے یا کوئی مہتاب ہے
چہرہ جیسے غزل چہرہ جانِ غزل
چہرہ جیسے کلی چہرہ جیسے کنول
چہرہ جیسے تصور بھی تصویر بھی
چہرہ اک خواب بھی چہرہ تعبیر بھی
چہرہ کوئی الف لیلوی داستاں
چہرہ اک پل یقیں چہرہ اک پل گماں
چہرہ جیسا کہ چہرہ کہیں بھی نہیں
ماہ رو ماہ رو، مہ جبیں مہ جبیں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
آفریں آفریں
آفریں آفریں
تو بھی دیکھے اگر تو کہے ہمنشیں
آفریں آفریں
آفریں آفریں
حسنِ جاناں کی تعریف ممکن نہیں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
آفریں آفریں آفریں
Adnan
وہ بہت ہی خوبصورت ہے چلو مانا یہ ہم نے وہ بہت ہی خوبصورت ہے
قیامت اس کی قامت ہے
سمندر اس کی آنکھیں ہیں
گھٹائیں اس کی پلکیں ہیں
جبیں ہے کہکشاں جیسے
نگاہیں گلستاں جیسے
بھنویں کھینچتی کمانیں ہیں
لویں ننگی سنانیں ہیں
حلاوت اس کی باتوں میں
بہاریں اس کی سانسوں میں
لبوں سے لب جو ملتے ہیں
دلوں میں پھول کھلتے ہیں
نظر میں مستیاں مئے سی
لچک ہے شاخ گل جیسی
کمر چلتے میں بل کھائے
زمیں بھی ڈگمگا جائے
چلو ہم نے یہ مانا وہ بہت ہی خوبصورت ہے
وہ نکہت ہے صباحت ہے
سخن میں ہے مسیحائی
خیالوں میں ہے رعنائی
غضب جھلمل ہے زلفوں میں
رکی ہے رات بالوں میں
وہ چلتی ہے تو سب راہیں
کُھلیں جیسے حسیں بانہیں
جھٹکتی ہے وہ جب گیسو
اتر آتی ہے شب ہر سو
وہ جب انگڑائی لیتی ہے
زمیں کو بانٹ دیتی ہے
گراتی ہے وہ جب بازو
چھڑکتا ہے بدن خوشبو
چلو یہ ہم نے مانا وہ بہت ہی خوبصورت ہے
گلابوں سی نزاکت ہے
صبا جیسی لطافت ہے
بکھرتی ہے تو عنبر ہے
سمٹتی ہے تو گہر ہے
مہکتی ہے تو سندل ہے
چھلکتی ہے تو چھاگل ہے
وہ جب بھی مسکراتی ہے
تو فطرت جھوم جاتی ہے
گھماتی ہے نگاہوں کو
تو رشک آئے ہواؤں کو
چلو یہ ہم نے مانا وہ بہت ہی خوبصورت ہے
مگر یہ بھی حقیقت ہے
کہ وہ اب اک امانت ہے
ادائیں، حسن، زیبائی
سراپا بزم آرائی
اب اک گھر کی زینت ہے
وہی اب اس کی جنت ہے
ہماری اس سے نسبت ہے
پرستاری عقیدت کی
لکھی سطروں سے الفت کی
یہ رشتہ ہی غنیمت ہے
اسی رشتے میں طاقت ہے
کوئی جو خوبصورت ہے
اسے لفظوں کی چاہت ہے
جھکیں لفظوں پہ جب نظریں
مری سطریں اسے دیکھیں
اسے دیکھیں، اسے سوچیں
تہ دل سے گواہی دیں
یقینا خوبصورت ہے بہت ہی خوبصورت ہے
قیامت اس کی قربت ہے
چلو یہ ہم نے مانا وہ بہت ہی خوبصورت ہے۔۔۔۔۔۔
Hamza Liaqat
پہچانو ان خوبصورت چہروں کو پہچانو ان چہروں کو
جو آگ لگاتے ہیں بسوں اور دکانوں کو
جو توڑ پھوڑ کرتے ہیں سرکاری چیزوں کو
جو لوٹتے ہیں اپنے ہی لوگوں کو
جو چھینتے ہیں بہنوں سے زیور کو
جو اتارتے ہیں کانوں سے بندوں کو
جو یتیم کرتے ہیں چھوٹے بچوں کو
جو سہاگ اجاڑتے ہیں بیٹیوں کے
جو نشہ پلاتے ہیں جوانوں کو
جو برباد کرتے ہیں نسلوں کو
جو قتل کرتے ہیں بے گناہوں کو
جو ویراں کرتے ہیں شہروں کو
جو اغوا کرتے ہیں بھائیوں کو
جو یرغمال بناتے ہیں لوگوں کو
جو آگ لگاتے ہیں سرکاری خزانے کو
جو دورے کرتے ہیں بیرونی ملکوں کو
جو بے دردی سے لٹاتے ہیں زکات کے پیسوں کو
بڑے لوگ جاتے ہیں ہر سال حج و عمرہ کو
پہچانو ان خوبصورت چہروں کو
جو ڈھکے ہوئے ہیں بدصورت چہروں کو
سر درد کے علاج کے لئے بھی دوڑتے ہیں لندن امریکا کو
اپنے باپ کا مال سمجھ کر قربان کرتے ہیں سرکاری خزانے کو
عوام صبح و شام بلک رہے ہیں مہینگائی کو
ترس رہے ہیں غریب صبح و شام روٹی پانی کو
دھائی دے رہے ہیں روٹی کپڑا اور مکان دینے والوں کو
کب تک جیئیں گے یاد کرکے خالی خولی منشور کو
مت ضائع کر آئندہ کبھی اپنے ووٹوں کو
کئی بار آزمایا ہے ہم نے ان بے غیرت لوٹوں کو
بل وصول کرتے ہیں سب سے پانی دیتے ہیں کسی کسی کو
ہم نہیں مانتے ایسوں کو ہم نہیں مانتے ویسوں کو
کیا ظالم دور آیا ہے ہر معاملہ میں بلاتے ہیں چیف جسٹس کو
کسی بچہ کو دودھ نہ ملنے پر آواز دی چیف جسٹس کو
 
m.hassan

Top Khubsurti Poetry by Famous Poets

No one can deny the importance of poetry in literature. It is a perfect medium to express our thoughts and feelings to another person. When talking about Khubsurti poetry or, it does not need an introduction. Several renowned poets have written Khubsurti Shayari in Urdu, Ghazals and Nazms.

In Pakistan, India and other countries, there is a huge fan base of Khubsurti Shayari in Urdu. However, the best part about 2 lines Khubsurti poetry in Urdu & English is that the poet can deliver a message in text to his/her audience in simple words. In the modern era of technology and connectivity, the sharing of Khubsurti poetry images over WhatsApp and other social media platforms is increased. However, on our website, you can simply download Khubsurti poetry in Urdu, Hindi & English without any hassle.

The classification of poetry in the form of different tags helps a reader to pick his/her favorite poem or verses from the large collection of poetry. It is a reason that we have sorted out Urdu Shayari as per different tags. Read the poetry from different topics as per your choice or preference. Besides Khubsurti poetry, you can view poetry from other tags starting with Alphabet “K” such as Khak poetry, Khushbu poetry, Kamal poetry and others.