Poetries by طاہر مختار طاہر
قدم قدم پہ لطف ہم اٹھانے لگ گئے قدم قدم پہ لطف ہم اٹھانے لگ گئے
حیات حادثے حسیں بنانے لگ گئے
میاں کسی نے دی نگر بسانے کی صدا
نکل کے دشت سے سو مجنوں آنے لگ گئے
تمھیں جو منزلیں بہت ہی آساں ہیں لگی
وہ پانے میں ہمیں تو ہیں زمانے لگ گئے
جی دشت میں ہمارا جس سمے لگا نہیں
تو نت نئے دیار ہم بسانے لگ گئے
سیاہی ہر سو پھیل جب گئی دیار میں
صراط جگنو کچھ ہمیں دکھانے لگ گئے
ہمارے دل پہ چھائی تھیں خزائیں جس سمے
حسیں نظارے بھی ہمیں تھکانے لگ گئے طاہر مختار طاہر
حیات حادثے حسیں بنانے لگ گئے
میاں کسی نے دی نگر بسانے کی صدا
نکل کے دشت سے سو مجنوں آنے لگ گئے
تمھیں جو منزلیں بہت ہی آساں ہیں لگی
وہ پانے میں ہمیں تو ہیں زمانے لگ گئے
جی دشت میں ہمارا جس سمے لگا نہیں
تو نت نئے دیار ہم بسانے لگ گئے
سیاہی ہر سو پھیل جب گئی دیار میں
صراط جگنو کچھ ہمیں دکھانے لگ گئے
ہمارے دل پہ چھائی تھیں خزائیں جس سمے
حسیں نظارے بھی ہمیں تھکانے لگ گئے طاہر مختار طاہر
بستی میں اب کوئی گھر روشن نہیں ہے بستی میں اب کوئی گھر روشن نہیں ہے
دکھ یہ ہے لوگوں کو بھی الجھن نہیں ہے
سو چراغوں کو جلا رکھّا ہے لیکن
گھر ہے کہ پھر بھی ہوا روشن نہیں ہے
چھوڑ سکتے ہو مجھے اس بار سچ میں
اب کے مجھ کو بھی کوئی الجھن نہیں ہے
یاد میں تیری جلا ہے رات دن یہ
خانہ دل میں اور اب ایندھن نہیں ہے
رنجشیں بےحد ہیں اس کے من میں طاہر
وہ بظاہر تو مرا دشمن نہیں ہے طاہر مختار طاہر
دکھ یہ ہے لوگوں کو بھی الجھن نہیں ہے
سو چراغوں کو جلا رکھّا ہے لیکن
گھر ہے کہ پھر بھی ہوا روشن نہیں ہے
چھوڑ سکتے ہو مجھے اس بار سچ میں
اب کے مجھ کو بھی کوئی الجھن نہیں ہے
یاد میں تیری جلا ہے رات دن یہ
خانہ دل میں اور اب ایندھن نہیں ہے
رنجشیں بےحد ہیں اس کے من میں طاہر
وہ بظاہر تو مرا دشمن نہیں ہے طاہر مختار طاہر