Poet: Umeed Fazli
تم ہو جو کچھ کہاں چھپاؤ گے
لکھنے والو نظر تو آؤ گے
جب کسی کو قریب پاؤ گے
ذائقہ اپنا بھول جاؤ گے
آئنہ حیرتوں کا خواب نہیں
خود سے آگے بھی خود کو پاؤ گے
یہ حرارت لہو میں کے دن کی
خودبخود اس کو بھول جاؤ گے
آندھیاں روز مجھ سے پوچھتی ہیں
گھر میں کس دن دیا جلاؤ گے
سایہ روکے ہوئے ہے راہ سفر
تم یہ دیوار کب گراؤ گے
اب جو آئے بھی تم تو کیا ہوگا
خود دکھو گے مجھے دکھاؤ گے
یہی ہوگا کہ تم در جاں پر
دستکیں دے کے لوٹ جاؤ گے
وہ جو اک شخص مجھ میں زندہ تھا
اس کو زندہ کہاں سے لاؤ گے
ایسے موسم گزر گئے ہیں کہ اب
مجھ کو بھی مجھ سا تم نہ پاؤ گے
جو لہو میں دیئے جلاتی تھیں
ایسی شامیں کہاں سے لاؤ گے
خواہشوں کے حصار میں گھر کر
راستہ گھر کا بھول جاؤ گے
Tum Ho Jo Kuch Kahan Chupao Ge Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Umeed Fazli poetry in which says Tum Ho Jo Kuch Kahan Chupao Ge. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Umeed Fazli shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.