Poetries by Umair Latif
بہار نہ ہو جائے انتہا انتظار مرکریز دل کا حال
آمد یار پر کہیں بہار نہ ہو جائے
آج پھر اسکی یادآنے لگی
اسکی یاد میں کسی کا خیال نہ آ جائے
تیرے حجر میں مجے اجل نہ اے
محبّت اک امانت ہے کہیں الم نشرح نہ ہو جائے
کافی دنوں سے یہ سوچ رہا ہوں
کہ تو کہیں بے نقاب نہ آ جائے
,میں نے ہر بار یہی دعا مانگی ہے
یہ دیوانہ تیرا بے ہوش نہ ہو جائے
Umair Latif
آمد یار پر کہیں بہار نہ ہو جائے
آج پھر اسکی یادآنے لگی
اسکی یاد میں کسی کا خیال نہ آ جائے
تیرے حجر میں مجے اجل نہ اے
محبّت اک امانت ہے کہیں الم نشرح نہ ہو جائے
کافی دنوں سے یہ سوچ رہا ہوں
کہ تو کہیں بے نقاب نہ آ جائے
,میں نے ہر بار یہی دعا مانگی ہے
یہ دیوانہ تیرا بے ہوش نہ ہو جائے
Umair Latif
خبر ہے کہ نہیں؟ مجے کیا خبر کہ تیرے دل میں میری چاہت ہے کے نہیں
میرے دل میں تمہاری چاہت ہے تم کو خبر ہے کہ نہیں؟
معلوم نہیں مجے تمہاری چاہت میں اثر ہے کہ نہیں
تمہاری چاہت میں جو میری حالت ہے وو تمہاری ہے کے نہیں؟
اب میں کبھی نہیں آؤں گی حسین لوگوں کے فریب میں
کیا میری طرف تیری در پردہ نظر ہے کے نہیں
مت پوچھو مجھ سے میرے درد دل کی حالت
میرے دامن میں ہر آنسو پھول کی طرح ہے کے نہیں
سارے شہر بھر میں میں روز پوچھتی پھرتی ہوں
جس کی دیوانی ہوں اسکو خبر ہے کے نہیں Umair Latif
میرے دل میں تمہاری چاہت ہے تم کو خبر ہے کہ نہیں؟
معلوم نہیں مجے تمہاری چاہت میں اثر ہے کہ نہیں
تمہاری چاہت میں جو میری حالت ہے وو تمہاری ہے کے نہیں؟
اب میں کبھی نہیں آؤں گی حسین لوگوں کے فریب میں
کیا میری طرف تیری در پردہ نظر ہے کے نہیں
مت پوچھو مجھ سے میرے درد دل کی حالت
میرے دامن میں ہر آنسو پھول کی طرح ہے کے نہیں
سارے شہر بھر میں میں روز پوچھتی پھرتی ہوں
جس کی دیوانی ہوں اسکو خبر ہے کے نہیں Umair Latif
محبّت کے اصولوں کے چند لمحے یاد رکھنا محبّت کے اصولوں کے چند لمحے یاد رکھنا
وفا کے بھیس میں اس بیوفا کو یاد رکھنا
قسمت کا ستارہ اسی در سے .........ملا ہے
وہ غزنوی ایاز کا فلسفہ یاد رکھنا
کوئی پوچھے تجھ سے تیرے سنگ در کا نشاں
تو اے میری جان مجھ سے ملنا یاد رکھنا
کمال کرتا ہے تیرا خیال مجھے لوٹنے پر
میں بک جاؤں تیرے نام پر وہ نام یاد رکھنا
تیرے وجود نے مجھ کو تڑپا کے رکھ دیا
میرےوجود میں تم ہو ،تم یہ بات یاد رکھنا
کوئی تجھ سا کیوں نہیں ہے اس جہاں میں بھلا
قل ھو اللہ احد .یہ بات تم بھی تو یاد رکھنا UMAIR LATIF
وفا کے بھیس میں اس بیوفا کو یاد رکھنا
قسمت کا ستارہ اسی در سے .........ملا ہے
وہ غزنوی ایاز کا فلسفہ یاد رکھنا
کوئی پوچھے تجھ سے تیرے سنگ در کا نشاں
تو اے میری جان مجھ سے ملنا یاد رکھنا
کمال کرتا ہے تیرا خیال مجھے لوٹنے پر
میں بک جاؤں تیرے نام پر وہ نام یاد رکھنا
تیرے وجود نے مجھ کو تڑپا کے رکھ دیا
میرےوجود میں تم ہو ،تم یہ بات یاد رکھنا
کوئی تجھ سا کیوں نہیں ہے اس جہاں میں بھلا
قل ھو اللہ احد .یہ بات تم بھی تو یاد رکھنا UMAIR LATIF