✕
Poetry
Famous Poets
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
More Poets
Poetry Categories
Love Poetry
Sad Poetry
Friendship Poetry
Islamic Poetry
Punjabi Poetry
More Categories
Poetry SMS
Poetry Images
Tags
Poetry Videos
Featured Poets
Post your Poetry
News
Business
Mobile
Articles
Islam
Names
Health
Shop
More
WOMEN
AUTOS
ENews
Recipes
Poetries
Results
Videos
Directory
Photos
Business & Finance
Education News
Add Poetry
Home
LOVE POETRY
SAD POETRY
FAMOUS POETS
POETRY IMAGES
POETRY VIDEOS
NEWS
ARTICLES
MORE ON POETRY
Home
Urdu Poetry
Featured Poets
Wasim Khan Abid
Search
Add Poetry
Poetries by Wasim Khan Abid
فریبِ زیست کا کیا انتشار سمجھے گا
فریبِ زیست کا کیا انتشار سمجھے گا
صدی سے قید کہاں اختیار سمجھے گا
مرے زوال کی سادہ سی یہ کہانی ہے
انّا پرست کہاں دار، نار سمجھے گا
تمہارے ہونے سے بے جا سکون ملتا ہے
یہ کیفیت تو کہاں، مرے یار سمجھے گا
شراب پی کے بہکتے نہیں سالارِ شہر
جو ڈگمگایا، کہاں وہ خمار سمجھے گا
فقیہہِ شہر، مجھے نہ سکھا ثواب،عذاب
اِس عمرِ رفتہ کا تو کیا فشار سمجھے گا
یہ داستان مَحبت یوں ہی ختم ہوگی
نہ میں کہوں گا، نہ وہ میرا پیار سمجھے گا
وسیم خان عابد
Copy
جانے والے
اب تو آجاتے ہیں دو چار پُرانے والے
ورنہ رُخصت تھے، سبھی ہم سے نبھانے والے
دم رُخصت تو عُدو اُٹھ کے گلے ملتے ہیں
تم کیوں اب روٹھ کے بیٹھے ہو ستانے والے
کتنا بیباک، بڑا شوخ، بہت ناداں تھا
اب وہ انداز کہاں تجھ میں پُرانے والے
ہائے! یہ عمرِ رواں جاکے کہاں پر ٹھہرے
ہم ہیں راضی بہ رضا، میرے ٹھکانے والے
یہ مکافات عمل بھی تو تسلی ہے میاں
ہم نے ہنستے ہوئے دیکھے ہیں، رُلانے والے
اُس نے غازے کو بکھیرا ہے ترے گالوں پر
کتنے عیار ہیں یہ تُجھ کو سجانے والے
تُجھ سے بچھڑا ہوں تو تقدیر نے اپنایا ہے
یعنی میں خوش ہوں ترے بعد بھی، جانے والے
مُلتفت، وقف نہ مائل بہ تکلم عاؔبد
یاد رہتے ہی نہیں، اُس کو بھلانے والے
وسیم خان عابد
Copy
آجکل بڑا بننے کا گُر
بیچو گے حیا جھوٹے کو سچا بھی کہو گے
بدنام بے حیاﺅں کو اچھا بھی کہو گے
غیرت کی بھلی ، عزتیں قربان کرو گے
گمراہ کمینوں کو مُلکی شان کروگے
اشرافیہ کو اپنا دین ایمان کہو گے
بدمعاش کو پھر دیس کا سلطان کہوگے
مارو گے انا سر کو جھکاﺅگے در بدر
مذہب کا بھی مذاق اُڑاﺅگے خاص کر
اپنے لیے خُدا بھی بناﺅگے ہم عصر
بن جاﺅ گے اس دور کے تم بھی نئے آزر
پھر صاحبوں کی جوتیاں سیدھی کرگے تم
رشوت کے نوٹ جیب کی عیدی کروگے تم
پھر تم کو عیاری بھی سیاست ہی لگے گی
ذلیل مکاری بھی فصاحت ہی لگے گی
پھر انقلابی بات تم کو جھوٹ لگے گی
او ر ’فتح مبین ‘ صرف لُوٹ لگے گی
یوں جاﺅگے تو دیس کی پہچان بنوگے
اس مُلک کی عزت کی آن بان بنوگے
Wasim Khan Abid
Copy
سوچ مثبت رکھیں
اپنی تنخواہ تو ہے ہزاروں میں
جو وہ اِک رات میں کماتی ہے
مومنو! ایسا ویسا مت سوچو!
زچہ سنٹر فقط چلاتی ہے
(نجی زچہ بچہ سنٹرز کے من مانے ریٹس کے ردِ عمل میں)
Wasim Khan Abid
Copy
سہل کمائی
نوٹوں کی کمائی کا اگر شوق ذرا ہو
اسکول کھول، علم کا شوشہ نکال دو
علم و عمل سے جن کو سرو کار نہ کچھ ہو
کہہ دو اُنھیں اخبار و رسالہ نکال دو
Wasim Khan Abid
Copy
حسیں بے درد ہوں لیکن اُنھیں درماں کہا جائے
حسیں بے درد ہوں لیکن اُنھیں درماں کہا جائے
نہ ہو محبوب تو دُنیا میں یارو! کیا جیا جائے
ہزاروں بُت یہی سب جان کر دل میں بسائے ہیں
کہ کوئی آئے پیغمبر اِسے کعبہ بناجائے
محبت شیفتگی کی حد سے یارو جب نکلتی ہے
کتابوں میں اُسے بھر کر کوئی قصہ کہاجائے
کروڑوں غم مچل جاتے ہیں تیرا تذکرہ سُن کر
یوں زائر صوفی کے دربار پر میلہ لگا جائے
عبث رٹنا کتابیں اور عبث ہیں تجربے کرنا
وہی تعلیم ہے آدم کو جو انساں بنا جائے
لٹیرے دیس کے دیکھے تو دل سے آہ یوں نکلی
اے عابد کاش کوئی اِن کو آئینہ دکھا جائے
Wasim Khan Abid
Copy
اس گلشن میں ہر روز نئے قانون بنائے جاتے ہیں
اس گلشن میں ہر روز نئے قانون بنائے جاتے ہیں
جو پنچھی دن کو قید ہوئے وہ شام اُڑائے جاتے ہیں
جینے کے لئے دو سانسیں بھی دشوار ہیں مزدوروں کیلئے
آمر آجر کی قبروں پر کیوں پھول چڑھائے جاتے ہیں
ہاں یاد ہیں وہ حالات ہمیں ، ہر موڑ پہ دھوکے کھائے ہیں
عادت ہے فریب کی پر ایسی خود جال بچھائے جاتے ہیں
ہم اندھے ہیں بے کار سہی ،یہ دیپ چراغاں رستے میں
سر پھوڑ نہ دیں آنکھوں والے ، بس دیپ جلائے جاتے ہیں
کچھ جینے کی ہے پابندی کچھ مرنے کی بندش عابد
یہ عمرِ رواں جاتی ہے کہاں ! ہم ساتھ نبھائے جاتے ہیں
Wasim Khan Abid
Copy
Load More
Famous Poets
Mirza Ghalib
Allama Iqbal
Ahmed Faraz
Amjad Islam Amjad
Wasi Shah
Parveen Shakir
Faiz Ahmed Faiz
Munir Niazi
Jaun Elia
Gulzar
Tahzeeb Hafi
Ali Zaryoun
View More Poets