Poet: Dilawar Figar
وہ شخص کبھی جس نے مرا گھر نہیں دیکھا
اس شخص کو میں نے کبھی گھر پر نہیں دیکھا
کیا دیکھوگے حال دل برباد کہ تم نے
کرفیو میں مرے شہر کا منظر نہیں دیکھا
جاں دینے کو پہنچے تھے سبھی تیری گلی میں
بھاگے تو کسی نے بھی پلٹ کر نہیں دیکھا
داڑھی ترے چہرے پہ نہیں ہے تو عجب کیا
یاروں نے ترے پیٹ کے اندر نہیں دیکھا
تفریح یہ ہوتی ہے کہ ہم سیر کی خاطر
ساحل پہ گئے اور سمندر نہیں دیکھا
فٹ پاتھ پہ بھی اب نظر آتے ہیں کمشنر
کیا تم نے کوئی اوتھ کمشنر نہیں دیکھا
افسوس کہ اک شخص کو دل دینے سے پہلے
مٹکے کی طرح ٹھونک بجا کر نہیں دیکھا
Woh Shakhs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahi Dekha Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Dilawar Figar poetry in which says Woh Shakhs Kabhi Jis Ne Mera Ghar Nahi Dekha. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Dilawar Figar shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.