Add Poetry

یہ اکثر تلخ کامی سی رہی کیا

Poet: Jaun Elia By: rehan, khi
Yeh Aksar Talkh Kaami Si Rahi Kya

یہ اکثر تلخ کامی سی رہی کیا
محبت زک اٹھا کر آئی تھی کیا

نہ کثدم ہیں نہ افعی ہیں نہ اژدر
ملیں گے شہر میں انسان ہی کیا

میں اب ہر شخص سے اکتا چکا ہوں
فقط کچھ دوست ہیں اور دوست بھی کیا

یہ ربط بے شکایت اور یہ میں
جو شے سینے میں تھی وہ بجھ گئی کیا

محبت میں ہمیں پاس انا تھا
بدن کی اشتہا صادق نہ تھی کیا

نہیں ہے اب مجھے تم پر بھروسا
تمہیں مجھ سے محبت ہو گئی کیا

جواب‌ بوسہ سچ انگڑائیاں سچ
تو پھر وہ بیوفائی جھوٹ تھی کیا

شکست اعتماد ذات کے وقت
قیامت آ رہی تھی آ گئی کیا
 

Rate it:
Views: 3163
06 Jul, 2017
Related Tags on Jaun Elia Poetry
Load More Tags
More Jaun Elia Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets