Zia Jalandhari Poetry, Ghazals & Shayari
Zia Jalandhari Poetry allows readers to express their inner feelings with the help of beautiful poetry. Zia Jalandhari shayari and ghazals is popular among people who love to read good poems. You can read 2 and 4 lines Poetry and download Zia Jalandhari poetry images can easily share it with your loved ones including your friends and family members. Up till, several books have been written on Zia Jalandhari Shayari. Urdu Ghazal readers have their own choice or preference and here you can read Zia Jalandhari poetry in Urdu & English from different categories.
- LATEST POETRY
- اردو
دکھ تماشا تو نہیں ہے کہ دکھائیں بابا دکھ تماشا تو نہیں ہے کہ دکھائیں بابا
رو چکے اور نہ اب ہم کو رلائیں بابا
کیسی دہشت ہے کہ خواہش سے بھی ڈر لگتا ہے
منجمد ہو گئی ہونٹوں پہ دعائیں بابا
موت ہے نرم دلی کے لیے بدنام ان میں
ہیں یہاں اور بھی کچھ ایسی بلائیں بابا
داغ دکھلائیں ہم ان کو تو یہ مٹ جائیں گے کیا
غم گساروں سے کہو یوں نہ ستائیں بابا
ہم صفیران چمن یاد تو کرتے ہوں گے
پر قفس تک نہیں آتیں وہ صدائیں بابا
پتے شاخوں سے برستے رہے اشکوں کی طرح
رات بھر چلتی رہیں تیز ہوائیں بابا
آگ جنگل میں بھڑکتی ہے ضیاؔ شہر میں بات
کیسے بھڑکے ہوئے شعلوں کو بجھائیں بابا asrar
رو چکے اور نہ اب ہم کو رلائیں بابا
کیسی دہشت ہے کہ خواہش سے بھی ڈر لگتا ہے
منجمد ہو گئی ہونٹوں پہ دعائیں بابا
موت ہے نرم دلی کے لیے بدنام ان میں
ہیں یہاں اور بھی کچھ ایسی بلائیں بابا
داغ دکھلائیں ہم ان کو تو یہ مٹ جائیں گے کیا
غم گساروں سے کہو یوں نہ ستائیں بابا
ہم صفیران چمن یاد تو کرتے ہوں گے
پر قفس تک نہیں آتیں وہ صدائیں بابا
پتے شاخوں سے برستے رہے اشکوں کی طرح
رات بھر چلتی رہیں تیز ہوائیں بابا
آگ جنگل میں بھڑکتی ہے ضیاؔ شہر میں بات
کیسے بھڑکے ہوئے شعلوں کو بجھائیں بابا asrar
چاند ہی نکلا نہ بادل ہی چھما چھم برسا چاند ہی نکلا نہ بادل ہی چھما چھم برسا
رات دل پر غم دل صورت شبنم برسا
جلتی جاتی ہیں جڑیں سوکھتے جاتے ہیں شجر
ہو جو توفیق تو آنسو ہی کوئی دم برسا
میرے ارمان تھے برسات کے بادل کی طرح
غنچے شاکی ہیں کہ یہ ابر بہت کم برسا
پے بہ پے آئے سجل تاروں کے مانند خیال
میری تنہائی پہ شب حسن جھما جھم برسا
کتنے ناپید اجالوں سے کیا ہے آباد
وہ اندھیرا جو مری آنکھوں پہ پیہم برسا
سرد جھونکوں نے کہی سونی رتوں سے کیا بات
کن تمناؤں کا خوں شاخوں سے تھم تھم برسا
قریہ قریہ تھی ضیاؔ حسرت آبادئ دل
قریہ قریہ وہی ویرانی کا عالم برسا Faizan
رات دل پر غم دل صورت شبنم برسا
جلتی جاتی ہیں جڑیں سوکھتے جاتے ہیں شجر
ہو جو توفیق تو آنسو ہی کوئی دم برسا
میرے ارمان تھے برسات کے بادل کی طرح
غنچے شاکی ہیں کہ یہ ابر بہت کم برسا
پے بہ پے آئے سجل تاروں کے مانند خیال
میری تنہائی پہ شب حسن جھما جھم برسا
کتنے ناپید اجالوں سے کیا ہے آباد
وہ اندھیرا جو مری آنکھوں پہ پیہم برسا
سرد جھونکوں نے کہی سونی رتوں سے کیا بات
کن تمناؤں کا خوں شاخوں سے تھم تھم برسا
قریہ قریہ تھی ضیاؔ حسرت آبادئ دل
قریہ قریہ وہی ویرانی کا عالم برسا Faizan
جب انہی کو نہ سنا پائے غم جاں اپنا جب انہی کو نہ سنا پائے غم جاں اپنا
چپ لگی ایسی کہ خود ہو گئے زنداں اپنا
نارسائی کا بیاباں ہے کہ عرفاں اپنا
اس جگہ اہرمن اپنا ہے نہ یزداں اپنا
دم کی مہلت میں ہے تسخیر مہ و مہر کی دھن
سانس اک سلسلۂ خواب درخشاں اپنا
طلب اس کی ہے کہ جو سرحد امکاں میں نہیں
میری ہر راہ میں حائل ہے بیاباں اپنا
کیسی دوری اسی شعلے کی ہے ضو میرا جمال
جس سے تابندہ رہا دیدۂ گریاں اپنا
ارمغاں ہیں تری چاہت کے شگفتہ لمحے
بے خودی اپنی شب اپنی مہ تاباں اپنا
اس طرح عکس پڑا تیرے شفق ہونٹوں کا
صبح گلزار ہوا سینۂ ویراں اپنا
ایسی گھڑیاں کئی مجھ ایسوں پہ آئی ہوں گی
وقت نے جن سے سجا رکھا ہے ایواں اپنا
sharjeel
چپ لگی ایسی کہ خود ہو گئے زنداں اپنا
نارسائی کا بیاباں ہے کہ عرفاں اپنا
اس جگہ اہرمن اپنا ہے نہ یزداں اپنا
دم کی مہلت میں ہے تسخیر مہ و مہر کی دھن
سانس اک سلسلۂ خواب درخشاں اپنا
طلب اس کی ہے کہ جو سرحد امکاں میں نہیں
میری ہر راہ میں حائل ہے بیاباں اپنا
کیسی دوری اسی شعلے کی ہے ضو میرا جمال
جس سے تابندہ رہا دیدۂ گریاں اپنا
ارمغاں ہیں تری چاہت کے شگفتہ لمحے
بے خودی اپنی شب اپنی مہ تاباں اپنا
اس طرح عکس پڑا تیرے شفق ہونٹوں کا
صبح گلزار ہوا سینۂ ویراں اپنا
ایسی گھڑیاں کئی مجھ ایسوں پہ آئی ہوں گی
وقت نے جن سے سجا رکھا ہے ایواں اپنا
sharjeel
اپنے احوال پہ ہم آپ تھے حیراں بابا اپنے احوال پہ ہم آپ تھے حیراں بابا
آنکھ دریا تھی مگر دل تھا بیاباں بابا
یہ وہ آنسو ہیں جو اندر کی طرف گرتے ہیں
ہوں بھی تو ہم نظر آتے نہیں گریاں بابا
اس قدر صدمہ ہے کیوں ایک دل ویراں پر
شہر کے شہر یہاں ہو گئے ویراں بابا
یہ شب و روز کے ہنگاموں سے سہمے ہوئے لوگ
رہتے ہیں موج صبا سے بھی ہراساں بابا
اونچی دیواروں سے باہر نکل آئے تو کھلا
ہم نے سینوں میں بنا رکھے ہیں زنداں بابا
خوش گماں ہو کے نہ بیٹھ ان در و دیوار سے پوچھ
اہل خانہ بھی ہیں کچھ روز کے مہماں بابا
یخ ہواؤں سے مجھے آتی ہے خوشبوئے بہار
شعلۂ گل کی امیں ہے یہ زمستاں بابا
گرد باد آئیں کہ گرداب، بیاباں ہو کہ بحر
زندگی ہوتی ہے آپ اپنی نگہباں بابا
گئی رت لوٹ بھی آتی ہے ضیاؔ حوصلہ رکھ
ہم نے دیکھی ہیں سیہ شاخوں پہ کلیاں بابا
abid
آنکھ دریا تھی مگر دل تھا بیاباں بابا
یہ وہ آنسو ہیں جو اندر کی طرف گرتے ہیں
ہوں بھی تو ہم نظر آتے نہیں گریاں بابا
اس قدر صدمہ ہے کیوں ایک دل ویراں پر
شہر کے شہر یہاں ہو گئے ویراں بابا
یہ شب و روز کے ہنگاموں سے سہمے ہوئے لوگ
رہتے ہیں موج صبا سے بھی ہراساں بابا
اونچی دیواروں سے باہر نکل آئے تو کھلا
ہم نے سینوں میں بنا رکھے ہیں زنداں بابا
خوش گماں ہو کے نہ بیٹھ ان در و دیوار سے پوچھ
اہل خانہ بھی ہیں کچھ روز کے مہماں بابا
یخ ہواؤں سے مجھے آتی ہے خوشبوئے بہار
شعلۂ گل کی امیں ہے یہ زمستاں بابا
گرد باد آئیں کہ گرداب، بیاباں ہو کہ بحر
زندگی ہوتی ہے آپ اپنی نگہباں بابا
گئی رت لوٹ بھی آتی ہے ضیاؔ حوصلہ رکھ
ہم نے دیکھی ہیں سیہ شاخوں پہ کلیاں بابا
abid
Poetry Images
Zia Jalandhari Poetry in Urdu
Zia Jalandhari Poetry - Find latest collection of Zia Jalandhari poetry in urdu, Zia Jalandhari (ضیا جالندھری) shayari is very famous in Pakistan, India and around the world. Read all the love and sad ghazals written by Zia Jalandhari.