Zindagi Kawish Batil Hai Mera Sath Na Chor
Poet: Mazhar Imam

زندگی کاوش باطل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ 
 تو ہی اک عمر کا حاصل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ 
 
 لوگ ملتے ہیں سر راہ گزر جاتے ہیں 
 تو ہی اک ہم سفر دل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ 
 
 تو نے سوچا ہے مجھے تو نے سنوارا ہے مجھے 
 تو مرا ذہن مرا دل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ 
 
 تو نہ ہوگا تو کہاں جا کے جلوں گا شب بھر 
 تجھ سے ہی گرمئ محفل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ 
 
 میں کہ بپھرے ہوئے طوفاں میں ہوں لہروں لہروں 
 تو کہ آسودۂ ساحل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ 
 
 اس رفاقت کو سپر اپنی بنا لیں جی لیں 
 شہر کا شہر ہی قاتل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ 
 
 ایک میں نے ہی اگائے نہیں خوابوں کے گلاب 
 تو بھی اس جرم میں شامل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ 
 
 اب کسی راہ پہ جلتے نہیں چاہت کے چراغ 
 تو مری آخری منزل ہے مرا ساتھ نہ چھوڑ
Zindagi Kawish Batil Hai Mera Sath Na Chor Poetry - Urdu poetry is filled with so many emotions and insights. Just like this couplet of Mazhar Imam poetry in which says Zindagi Kawish Batil Hai Mera Sath Na Chor. You will find 2 lines and ghazals in image & text form on Mazhar Imam shayari. Within the vast realm of Urdu poetry, you'll discover a diverse spectrum of themes like sad, love, friendship, mother, father and Islam. Renowned poets such as Allama Iqbal, John Elia, Ahmad Faraz, and Mirza Ghalib has beautifully written Urdu shayari about these timeless themes.
 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 