اسے ناچ تگنی کا کوئی نچاؤ
مجھے ظلمی بیگم کے شر سے بچاؤ
میرے سر کو زخموں سے چھلنی کیا ہے
مجھے لا دوا درد لا کر دیا ہے
میری خستہ حالی پہ اب ترس کھاؤ
مجھے ظلمی بیگم کے شر سے بچاؤ
میری جیب میں ایک دھیلا نہ چھوڑے
مجھے گیلا کپڑا سمجھ کر نچوڑے
ذرا اس کی بڑھکوں پہ قدغن لگاؤ
مجھے ظلمی بیگم کے شر سے بچاؤ
صبح شام روزانہ جھاڑو لگاؤں
میںدفتر سے گھر آ کے کھانا پکاؤں
ارےیار جی کوئی نسخہ بتاؤ
مجھے ظلمی بیگم کے شر سے بچاؤ