آئے گا میری قبر پہ سایہ رحمت تا قیامت کیوں نہ چلوں آج خانہ ِخدا میں بھاگ کر کھلے ہیں در توبہ کے آنکھ بند ہونے تک کیوں نہ گزار لوں چار راتیں میں جاگ کر