آئے ہم غالبؔ و اقبالؔ کے نغمات کے بعد
مصحفؔ عشق و جنوں حسن کی آیات کے بعد
اے وطن خاک وطن وہ بھی تجھے دے دیں گے
بچ گیا ہے جو لہو اب کے فسادات کے بعد
نار نمرود یہی اور یہی گلزار خلیل
کوئی آتش نہیں آتش کدۂ ذات کے بعد
رام و گوتم کی زمیں حرمت انساں کی امیں
بانجھ ہو جائے گی کیا خون کی برسات کے بعد
تشنگی ہے کہ بجھائے نہیں بجھتی سردارؔ
بڑھ گئی کوثر و تسنیم کی سوغات کے بعد