آج بارش نے برس کے مجھے بہت سے دَلاسے دیے
برسوں سے کھوئے ہوئے مجھے میرے خَاصے دیے
تنہا بیٹھا تھا کوئی میرے پاس محسوس ہوا
ایسے ایسے کر کے بہت سے مجھ کو جَانسےدیے
تیرا حُسنُ جمال میری آنکھوں میں رکس کرنے لگا
رکھ کے رومال آنکھوں پہ خود کو بہت دَلاسےدیے
گُزرگیا بہت سا سَفر باقی بھی گزر جائےگا خدا کرے
اِسی آس پہ خود کوپھر بہت ، نفیس ، خَاصےدیے۔