آج تمہاری سالگرہ ہے
اور ہمیں یہ حکم ملا ہے
اپنے دل کا
اپنے دل کا یعنی مرشدِ کامل کا
مرشدِ کامل کا کہنا ہے
سالگرہ کہ اس موقع پر
جذبوں کے کچھ ہار پرو کر لفظوں میں
خوابوں کے کچھ رنگ ملا کر خوشبو میں
آدھی رات کو سوچ نگر میں
پورے چاند کی کرنوں سے
دل کے سادہ کاغذ پر اک نظم بنوں
اور اس نظم کے ماتھے پر
مستقبل کے خواب سجا کے
تیرے نام کی تختی لکھ کر چسپاں کردوں
آج تمہاری سالگرہ ہے
سو اس دن پر
دل سے نکلی ڈھیر دعائیں، نیک تمنا
اور یہ نظم تمہارے نام