آج حمد خدا ہی کرنے چلو
جھولیاں رحمتوں سے بھرنے چلو
چھوڑ کر دیر سوئے کعبہ چلو
کام ایسا عظیم کرنے چلو
تم بھلا بیٹھے اپنے خالق کو
اب یہ الزام سر پہ دھرنے چلو
اٹھو رندو حرم میں سجدے کریں
آؤ بگڑے ہوؤ سنورنے چلو
دل کا کھلنا حرم سے وابستہ
آؤ غنچو کھلو نکھرنے چلو
طائر سدرہ تک شکار کرو
حسن خالق سے آنکھ بھرنے چلو
سرمد و منصور کی کہانی میں
عشق کا رنگ پھر سے بھرنے چلو
ٹھوکروں میں رکھو فراعنہ کو
صرف خالق سے اپنے ڈرنے چلو
پسر نمرود جس جگہ دیکھو
اس کی گردن پہ پاؤں دھرنے چلو
جو بھی شداد کی کرے تقلید
اس کی ہیبت کے پر کترنے چلو
دفن کر کے ہلاکو آسو کو
رحمت رب کے بل ابھرنے چلو
شکر خالق کی نعمتوں کا کرو
مدح رازق کی آؤ کرنے چلو
اس کے انعام کتنے لا محدود
حد ادراک سے گزرنے چلو
رب زدنی علما کا ورد کرتے ہوئے
افق علم تاباں کرنے چلو
رب شرح لی صدری سدا ہو ورد زباں
طور کے جلوے دل میں بھرنے چلو
وہ خدائے عظیم و برتر ہے
اس کی عظمت کے جام بھرنے چلو
گردشوں میں جہاں ہے ہر لمحہ
اس کی رحمت سے کچھ ٹھہرنے چلو
ہر اولی الامر کو کرو تنبیہ
اپنی فرد عمل سے ڈرنے چلو
جن کو تھا زعم اپنی ہیبت کا
ان کی نکبت کا جلوہ کرنے چلو
ملخ و مور کھا گئے سب کو
دارا و جم کا زکر کرنے چلو
ہنستے بستے چمن ہوئے خاموش
کیسا سیل زماں ہے ڈرنے چلو
پڑھ کے تکبیر اپنے خالق کی
منہدم مشرکوں کو کرنے چلو
آؤ سجدے میں سر رکھو شبیر
دل کو غار حرا ہی کرنے چلو