بچپن سے انسان کے دل میں یہ ارمان ہوتا ہے
کہ بندہ کیوں اتنی دیر بعد جوان ہوتا ہے
جوانی میں جیسے ہی وہ پہلا قدم رکھتا ہے
یہ نہ پوچھیے وہ کتنا پریشان ہوتا ہے
باہر حسینوں اور گھر میں اباکی گالیاں سن کر
دن رات وہ بڑا بے سرو سامان ہوتا ہے
جس خوش نصیب کو بنگلہ گاڑی میسر ہوں
ایسا نوجوان حسینوں کی جان ہوتا ہے
اصغر کی طرح جن کا ہاتھ ذرا تنگ ہو
ایسے لوگوں پہ کوئی نہ قربان ہوتا ہے