Add Poetry

آج کی رات کٹے گی کیوں کر ساز نہ جام نہ تو مہمان

Poet: Ibn e Safi By: dawood, multan
Aaj Raat Katay Gi Kyun Kar Saaz Na Jaam Na To Mehman

آج کی رات کٹے گی کیوں کر ساز نہ جام نہ تو مہمان
صبح تلک کیا جانئے کیا ہو آنکھ لگے یا جائے جان

پچھلی رات کا سناٹا کہتا ہے اب کیا آئیں گے
عقل یہ کہتی ہے سو جاؤ دل کہتا ہے ایک نہ مان

ملک طرب کے رہنے والو یہ کیسی مجبوری ہے
ہونٹوں کی بستی میں چراغاں دل کے نگر اتنے سنسان

ان کی بانہوں کے حلقے میں عشق بنا ہے پیر طریق
اب ایسے میں بتاؤ یارو کس جا کفر کدھر ایمان

ہم نہ کہیں گے آپ کے آگے رو رو دیدے کھوئے ہیں
آپ نے بپتا سن لی ہماری بڑا کرم لاکھوں احسان

Rate it:
Views: 1037
10 Jan, 2017
More Ibn e Safi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets