آدھی رات ہےنیند بھی آئی ہوئی ہے
تیری یادوں کی بزم سجائی ہوئی ہے
تیری صورت کےسواکچھ یاد نہیں
اک تو ہی میرے ذہن پہ چھائی ہوئی ہے
تیری جدائی کہ زنداں میں ایک عمرکٹی
اب زندگی بھی مجھ سےشرمائی ہوئی ہے
راتیں گزرتی ہیں اس سے تیری باتیں کرتے
گھرکی دیوار پہ جوتیری تصویرسجائی ہوئی ہے