روس کے ملک اشعراء رسول ہمزہ توف کی مارکہ آرا نظم
مجھے معجزوں پہ یقیں نہیں
مگر آرزو ہے کہ جب قضا
مجھے بزم دہر سے لے چلے
تو پھر ایک بار یہ عزم ہے
کہ لحد سے لوٹ کے آسکھوں
ترے در پہ آکے صدا کروں
تجھے غم گسار کی ہو طلب
تو ترے حضور میں آرہوں
یہ نہ ہو کہ سوئے رہِ عدم
میں پھر ایک بار روانہ ہوں
ترجمہ فیض احمد فیض نسخہ ہائے وفا