آرزو کو سلام کرتے ہیں
Poet: سیف By: سیف, Chiniotآرزو کو سلام کرتے ہیں
دل کا قصہ تمام کرتے ہیں
آ سکے گا نہ لب پہ راز عشق
حسن کا احترام کرتے ہیں
اس فریب خیال کے صدقے
آپ مجھ سے کلام کرتے ہیں
اے فلک کچھ تو چین لینے دے
دو گھڑی کو مقام کرتے ہیں
خاک بھی اب نہیں شہیدوں کی
کیوں وہ عزم خرام کرتے ہیں
سب ہی دیتے ہیں جان یوں کیفیؔ
آپ کیا ایسا کام کرتے ہیں
More Abdur Rasheed Khan Kaifi Mahkari Poetry
آرزو کو سلام کرتے ہیں آرزو کو سلام کرتے ہیں
دل کا قصہ تمام کرتے ہیں
آ سکے گا نہ لب پہ راز عشق
حسن کا احترام کرتے ہیں
اس فریب خیال کے صدقے
آپ مجھ سے کلام کرتے ہیں
اے فلک کچھ تو چین لینے دے
دو گھڑی کو مقام کرتے ہیں
خاک بھی اب نہیں شہیدوں کی
کیوں وہ عزم خرام کرتے ہیں
سب ہی دیتے ہیں جان یوں کیفیؔ
آپ کیا ایسا کام کرتے ہیں
دل کا قصہ تمام کرتے ہیں
آ سکے گا نہ لب پہ راز عشق
حسن کا احترام کرتے ہیں
اس فریب خیال کے صدقے
آپ مجھ سے کلام کرتے ہیں
اے فلک کچھ تو چین لینے دے
دو گھڑی کو مقام کرتے ہیں
خاک بھی اب نہیں شہیدوں کی
کیوں وہ عزم خرام کرتے ہیں
سب ہی دیتے ہیں جان یوں کیفیؔ
آپ کیا ایسا کام کرتے ہیں
سیف






