زخم کھائے ہیں بہت ہم نے محبت کے لئے
ان کو فرصت ہی نہیں میری عیادت کے لئے
زخم بھر جائیں گے یہ سوچ کے پی لی ہے دوا
پھر بھی کچھ چاہئے زخموں کی شفاعت کے لئے
ہم نے محسوس کیا ان کو ہر ایک لمحہ مگر
اور صرف ان کو ملا وقت شکایت کے لئے
خود سے بے گانے ہوئے دل کو بھی دیوانہ کیا
ہم نے کیا کیا نا کیا ان کی قرابت کے لئے
آپ محفل میں نہ آ ئیں تو یہ اچھا ہوگا
میں ابھی ہوں نہیں تیار قیامت کے لئے
ہم نے انداز بٰان اپنا سنوارا تھا بہت
کیونکہ مشہور تھے وہ حُسنِ سماعت کے لئے