آسماں جلتی زمیں پر نہیں آنے والا
اب یہاں کوئی پیمبر نہیں آنے والا
پیاس کہتی ہے چلو ریت نچوڑی جاۓ
اپنے حصے میں سمندر نہیں آنے والا
اپنے کعبے کی حفاظت ہمیں خود کرنی ہے
اب ابابیلوں کا لشکر نہیں آنے والا
تو پکارے گا تو اے صحن حرم ہم آئیں گے
اب ابابیلوں کے انداز میں ہم آئیں گے