موسم کو جو ہم زیر و زبر دیکھ رہے ہیں احباب کو پر بارِ دگر دیکھ رہے ہیں آمد ہے نئے سال کی خوشیوں کا سماں ہے اخبار کا پرچہ ہے خبر دیکھ رہے ہیں