آنکھ اٹھائے تو ایسا لگے
جیسے سب کو تکتی ہو
ہونٹ ہلائے تو ایسا لگے
جیسے اک دم ہنستی ہو
جو بھی دیکھے مانے یہ
تکتی ہے بہانے بہانے سے
بولے تو مسکراتی ہے
اور دل لبھا لی جاتی ہے
اک دن جو غور سے دیکھا
اس دن یہ پتہ چلا
کیا راز ہے اس میں چھپا ہوا
کیوں دیتی ہے وہ سب کو ہنسا
ہیں بیچاری کے دانت بڑے
چاندی کے تاروں سے جڑے
گہرا سانولا رنگ بھی ہے
بے ڈھنگا ہر انگ بھی ہے
کانپتی ٹانگیں اس کی ہیں
اور بھینگی آنکھیں اس کی ہیں