Add Poetry

آنکھوں سے حیا ٹپکے ہے انداز تو دیکھو

Poet: Momin Khan Momin By: yumna, khi
Aankhon Se Haya Tapkey Hai Andaaz To Dekho

آنکھوں سے حیا ٹپکے ہے انداز تو دیکھو
ہے بو الہوسوں پر بھی ستم ناز تو دیکھو

اس بت کے لیے میں ہوس حور سے گزرا
اس عشق خوش انجام کا آغاز تو دیکھو

چشمک مری وحشت پہ ہے کیا حضرت ناصح
طرز نگہ چشم فسوں ساز تو دیکھو

ارباب ہوس ہار کے بھی جان پہ کھیلے
کم طالعی عاشق جاں باز تو دیکھو

مجلس میں مرے ذکر کے آتے ہی اٹھے وہ
بدنامیٔ عشاق کا اعزاز تو دیکھو

محفل میں تم اغیار کو دز دیدہ نظر سے
منظور ہے پنہاں نہ رہے راز تو دیکھو

اس غیرت ناہید کی ہر تان ہے دیپک
شعلہ سا لپک جائے ہے آواز تو دیکھو

دیں پاکی دامن کی گواہی مرے آنسو
اس یوسف بے درد کا اعجاز تو دیکھو

جنت میں بھی مومنؔ نہ ملا ہائے بتوں سے
جور اجل تفرقہ پرداز تو دیکھو

Rate it:
Views: 1761
14 Jan, 2020
More Momin Khan Momin Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets