Add Poetry

آنکھوں میں بس رہا ہے ادا کے بغیر بھی

Poet: حسن نعیم By: مصدق رفیق, Karachi

آنکھوں میں بس رہا ہے ادا کے بغیر بھی
دل اس کو سن رہا ہے صدا کے بغیر بھی

کھلتے ہیں چند پھول بیاباں میں بے سبب
گرتے ہیں کچھ درخت ہوا کے بغیر بھی

میں ہوں وہ شاہ بخت کہ دربار حسن میں
چلتا ہے اپنا کام وفا کے بغیر بھی

منصف کو سب خبر ہے مگر بولتا نہیں
مجھ پر ہوا جو ظلم سزا کے بغیر بھی

بندوں نے جب سے کام سنبھالا ہے دہر کا
نازل ہے روز قہر خدا کے بغیر بھی

اردو غزل کے دم سے وہ تہذیب بچ گئی
مٹنے کا جس کے گل تھا فنا کے بغیر بھی
 

Rate it:
Views: 1
26 Dec, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets