شور ایک عالم میں ہے جنون کا میری خبط ہے عبث یہ اندازِ ناز کا تیری آشنا نہیں ہیں الفاظ درد سے میرے ہے فقط خلاصہ یہ داستان کا میری ناداں دل کیا جانے یہ سبق رموزِعشق اختراع ہے یہ حسن تیرا آنکھوں کا میری