آوارہ بھٹکتا رہا پیغام کسی کا

Poet: نواز By: نواز, Gilgit

آوارہ بھٹکتا رہا پیغام کسی کا
مکتوب کسی اور کا تھا نام کسی کا

ہے ایک ہی لمحہ جو کہیں وصل کہیں ہجر
تکلیف کسی کے لیے آرام کسی کا

کچھ لوگوں کو رخصت بھی کیا کرتی ہے ظالم
رستہ بھی تکا کرتی ہے یہ شام کسی کا

اک قہر ہوا کرتی ہے یہ محفل مے بھی
جب ہونٹ کسی اور کا ہو جام کسی کا

مدت ہوئی ڈوبے ہوئے خوابوں کا سفینہ
موجوں پہ چمکتا ہے مگر نام کسی کا
 

Rate it:
Views: 77
03 Aug, 2025