آوارہ بھٹکتا رہا پیغام کسی کا
Poet: نواز By: نواز, Gilgitآوارہ بھٹکتا رہا پیغام کسی کا
مکتوب کسی اور کا تھا نام کسی کا
ہے ایک ہی لمحہ جو کہیں وصل کہیں ہجر
تکلیف کسی کے لیے آرام کسی کا
کچھ لوگوں کو رخصت بھی کیا کرتی ہے ظالم
رستہ بھی تکا کرتی ہے یہ شام کسی کا
اک قہر ہوا کرتی ہے یہ محفل مے بھی
جب ہونٹ کسی اور کا ہو جام کسی کا
مدت ہوئی ڈوبے ہوئے خوابوں کا سفینہ
موجوں پہ چمکتا ہے مگر نام کسی کا
More Ain Tabish Poetry
آوارہ بھٹکتا رہا پیغام کسی کا آوارہ بھٹکتا رہا پیغام کسی کا
مکتوب کسی اور کا تھا نام کسی کا
ہے ایک ہی لمحہ جو کہیں وصل کہیں ہجر
تکلیف کسی کے لیے آرام کسی کا
کچھ لوگوں کو رخصت بھی کیا کرتی ہے ظالم
رستہ بھی تکا کرتی ہے یہ شام کسی کا
اک قہر ہوا کرتی ہے یہ محفل مے بھی
جب ہونٹ کسی اور کا ہو جام کسی کا
مدت ہوئی ڈوبے ہوئے خوابوں کا سفینہ
موجوں پہ چمکتا ہے مگر نام کسی کا
مکتوب کسی اور کا تھا نام کسی کا
ہے ایک ہی لمحہ جو کہیں وصل کہیں ہجر
تکلیف کسی کے لیے آرام کسی کا
کچھ لوگوں کو رخصت بھی کیا کرتی ہے ظالم
رستہ بھی تکا کرتی ہے یہ شام کسی کا
اک قہر ہوا کرتی ہے یہ محفل مے بھی
جب ہونٹ کسی اور کا ہو جام کسی کا
مدت ہوئی ڈوبے ہوئے خوابوں کا سفینہ
موجوں پہ چمکتا ہے مگر نام کسی کا
نواز






