اے دوست آپ تو کمال کر جاتے ہو
الٹی چھری سے مجھے ہلال کر جاتے ہو
لوٹ کر لے جاتے ہو میرے دل کا سکون
جب بھی ملتے ہو کنگال کر جاتے ہو
اور سبھی چیزیں بکھری پڑی رہتی ہیں
اپنے خط الماری میں سنبھال کر جاتے ہو
جب بھی دیکھتا ہوں کوئی کھاتا پیتا چہرہ
پھر تم مجھے بہت ہی یاد آتے ہو
ہم تو آپ کے ودیارتھی ہیں جاناں
پھر ہمیں محبت کا قاعدہ کیوں نہیں پڑھاتے ہو