کور چشموں کو بینا بنا دیجئے
اپنی منزل کا رستہ دکھا دیجئے
بھول کر بھی نہ بھولیں کبھی آپ کو
اپنی یادوں کا خوگر بنادیجئے
آپ ہی نے عنایت کیا دردِ دل
آپ ہی دردِ دل کی دوادیجئے
لذتِ حسنِ فانی پہ نادم ہوں ہم
لذتِ قرب ایسی چکھادیجئے
کس طرح آپ کو ڈھونڈ پائیں گے ہم
کچھ تو اپنا پتہ بھی بتادیجئے
در وہ کھولیں گے اپنا ضرور ایک دن
آپ فیصلؔ صدا پہ صدادیجئے