آپ ﷺکے دم سے خودی کا طاقچہ روشن ہوا
معرفت کا رب سے ایسا سلسلہ روشن ہوا
جہل کا اک دور تھا اور لوگ غافل تھے سبھی
آپ ﷺ آئے حق کا ایسا راستہ روشن ہوا
کعبہ میں جو بت تھے سب وہ منہ کے بل گر پڑے
دنیا کے گرد ایسا پھر اک دائرہ روشن ہوا
آگ فارس میں لگی تھی برسوں سے وہ بجھ گئی
آپ ﷺ کی آمد ہوئی ایسا ضیا روشن ہوا
سارے عالم میں پرستش کا عجب تھا سلسلہ
آپﷺسے جینے کا پھر اک ضابطہ روشن ہوا
جھومتی گاتی فضا ہے اور دیتی ہے صدا
نور کا اک سلسلہ اب جا بجا روشن ہوا
ہے منور آج بھی انﷺ کے ہی دم سے یہ جہاں
آج بھی عاشق کا ہر گھر با خدا روشن ہوا