آگ لگی ہے
آگ لگی ہے
میری گلیوں میں
میرے کوچوں میں
میری بستی میں
میرے کھیتوں میں
آگ لگی ہے
آگ لگی ہے
یاالہی یاالہی
دلوں میں ایماں نہیں نہیں
آنکھوں میں حیا نہیں نہیں
جذبوں میں وفا نہیں نہیں
لگتا ہے جیسے کوئی خدا نہیں
آگ لگی ہے
آگ لگی ہے
سجے ہیں بازار دلہن کی طرح
مسجدوں میں کوئی دیا نہیں نہیں
آگ لگی ہے
آگ لگی ہے
وہ توڑ دیتے ہیں عہد اپنا
جیسے ان کا کوئی نبی مصطفیٰ نہیں نہیں
آگ لگی ہے
آگ لگی ہے
گھروں سے آتی نہیں صدائیں اب قرآن کی
کانوں میں لگے ہیں پہرے شیطان کے
گرتے نہیں مصیبت میں بھی سجدے میں
کتنے سخت ہیں دل مسلمان کے
آگ لگی ہے
آگ لگی ہے