سارے لوٹے مل گئے پھر سے
آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا
کوئی اِدھر اور کوئی اُدھر ہوگیا
الیکشن قریب ہے دیکھو ہوتا ہے کیا
پارٹی بازی اور سودہ بازی عام ہے
جمہوریت کا بنتا ہے اب دیکھو کیا
جمہوریت اِن پارٹیوں میں ہے کہاں
میری جمہوریت بڑوں کی پاکٹ میں کیا
کوئی غریب یہاں الیکشن لڑ سکتا نہیں
پھر بھی کہتے ہوتم اسے جمہوریت کیا
تم کسی کو کیا کیا سمجھاؤگے پُرکی
میرے عوام کا باوا آدم ہی نرالا ہے کیا