آیا تھا کوئی دل کی بستی میں
میرا دل جھومتا تھا مستی میں
وہ یار نا جانے کہاں کھو گیا
مجھےچھوڑ کر اس پستی میں
انجان منزل اور تنہا سفر
کوئی نہیں زیست کی کشتی میں
اک تیرےپیار کا سہارا ہے
اور کوئی نہیں میری زندگی میں
میں کس سے تیرا پتہ پوچھوں
تو چھپابیٹھا ہےکس دھرتی میں