Add Poetry

آیا زمانہ ایسا کہ سب کچھ بدل گیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

آیا زمانہ ایسا کہ سب کچھ بدل گیا
سمجھا تھا پھول جس کو وہ کانٹا نکل گیا

ڈھونڈا بہت مگر نہ تو انسانیت ملی
انسان کے ہی بھیس میں وحشی ہی مل گیا

ہر شاخ پہ ہے الو تو فکرِ چمن بڑھے
غفلت رہی تو سمجھو چمن بھی تو رُل گیا

کشتی پھنسے بھنور میں تو ساحل بھی مل جائے
پھنس جائے دل کی کشتی تو ساحل بھی ٹل گیا

تقریر بھی خطیب کی دلچسپ تو رہی
نہ تھا خلوصِ شوق تو بس ہاتھ مَل گیا

جیسی کرنی ویسی بھرنی شکوہ عبث بھی ہے
جو بویا سو وہ کاٹا تو کیوں نہ سنبھل گیا

اہلِ ستم کا اثر نے یہ حال بھی سنا
اٌن کا ستم کبھی تو اُنہیں کو نگل گیا

Rate it:
Views: 342
31 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets