اب کچھ اس طرح ہماری عید ہوتی ہے
عید کےمبارک دن اپنی ہی دیدہوتی ہے
عید کہ دن کوئی دروازہ ہی نہیں کھوتا
اس دن ہمیں بھوک بھی شدید ہوتی ہے
وہ اپنے گھرسے شام تک باہر نہیں آتی
جب پڑوسن کےدیدار کی امید ہوتی ہے
میرےزخموں پہ وہ مرہم نہیںلگاتی کبھی
میرےدل کی حالت اس سےکب بعیدہوتی ہے
اشعار میں جب ھمسائی کی تعریف کرتاہوں
کہتی ہےاصغرتیری شاعری کتنی جدید ہوتی ہے