ہم نےدل کسی کو دے ڈالا ہے جی
اب الله ہی ہم دونوں کا رکھوالا ہےجی
دل میں بڑی ہستیوں کےراز چھپےہیں
بول نہیں سکتےہونٹوں پہ تالا ہے جی
نقلی چابیاں انگلی میں گھماتا رہتاہوں
کہ لوگ سمجھیں اصغر بھی کار والا ہےجی
ہم نےبھی کسی کا دل آخر جیت ہی لیا
گھر لا کراچھی طرح دیکھا بالا ہےجی
ہر شعر میں دل یا خواب کو لے آتا ہے
یہ ہمارے یار اصغر کا ہی چالا ہے جی