Add Poetry

اب تم کو ہی ساون کا سندیسہ نہیں بننا

Poet: Aamir Suhail By: nafeesa, khi
Ab Tum Ko Hi Sawan Ka Sandesa Nahi Banna

اب تم کو ہی ساون کا سندیسہ نہیں بننا
مجھ کو بھی کسی اور کا رستہ نہیں بننا

کہتی ہے کہ آنکھوں سے سمندر کو نکالو
ہنستی ہے کہ تم سے تو کنارہ نہیں بننا

محتاط ہے اتنی کہ کبھی خط نہیں لکھتی
کہتی ہے مجھے اوروں کے جیسا نہیں بننا

تصویر بناؤں تو بگڑ جاتی ہے مجھ سے
ایسا نہیں بننا مجھے ویسا نہیں بننا

اس طرح کے لب کون تراشے گا دوبارہ
اس طرح کا چہرہ تو کسی کا نہیں بننا

چہرے پہ کسی اور کی پلکیں نہیں جھکتی
آنکھوں میں کسی اور کا نقشہ نہیں بننا

میں سوچ رہا ہوں کہ میں ہوں بھی کہ نہیں ہوں
تم ضد پہ اڑی ہو کہ کسی کا نہیں بننا

میں رات کی اینٹیں تو بہت جوڑ رہا ہوں
پر مجھ سے تیرے دن کا دریچہ نہیں بننا

انکار تو یوں کرتی ہے جیسے کہ کبھی بھی
چھاؤں نہیں بننا اسے سایا نہیں بننا

اس درد کی تحویل میں رہتے ہوئے ہم کو
چپ چاپ بکھرنا ہے تماشا نہیں بننا

اس نے مجھے رکھنا ہی نہیں آنکھوں میں عامرؔ
اور مجھ سے کوئی اور ٹھکانہ نہیں بننا

Rate it:
Views: 1734
14 Feb, 2020
More Aamir Suhail Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets