اب تو پڑوسن بھی نہیں پھنستی جال میں
اسکی ساس آتی رہتی ہےبزم خیال میں
جب سے میں اس پہ شاعری کرنےلگاہوں
بڑی مستی آنےلگی ہےاس کی چال میں
اسےدیکھتےہی آنکھیں چندھیاجاتی ہیں
جب میرےپاس سےگزرتی ہے شال میں
اس کی ساس تو مجھےفون کرتی رہتی ہے
مگراس بلا کو پیارسےدیتاہوں ٹال میں
ان دونوں سےچکر چلائے رکھتا ہوں
اب ساس اور بہو کولیتاہوں سنبھال میں