اب جو لوٹے ہو اتنے سالوں میں

Poet: وصی شاہ By: Ashhad, Sanghar
Ab Jo Lautay Ho Itne Saloon Mein

اب جو لوٹے ہو اتنے سالوں میں
دھوپ اتری ہوئی ہے بالوں میں

تم مری آنکھ کے سمندر میں
تم مری روح کے اجالوں میں

پھول ہی پھول کھل اٹھے مجھ میں
کون آیا مرے خیالوں میں

میں نے جی بھر کے تجھ کو دیکھ لیا
تجھ کو الجھا کے کچھ سوالوں میں

میری خوشیوں کی کائنات بھی تو
تو ہی دکھ درد کے حوالوں میں

جب ترا دوستوں میں ذکر آئے
ٹیس اٹھتی ہے دل کے چھالوں میں

تم سے آباد ہے یہ تنہائی
تم ہی روشن ہو گھر کے جالوں میں

سانولی شام کی طرح ہے وہ
وہ نہ گوروں میں ہے نہ کالوں میں

کیا اسے یاد آ رہا ہوں وصیؔ
رنگ ابھرے ہیں اس کے گالوں میں

Rate it:
Views: 3926
12 Jul, 2021
More Wasi Shah Poetry