اب مجھے سفر مدینہ کا اشارہ کر لے

Poet: Nadia Tariq By: Nadia Tariq, Lahore

عشق میں تاب کہاں ہجر گواراہ کر لے
عطا وہ چشم ہو، جو تیرا نظارہ کر لے

پھرسےاسلام کےسورج کو چمکتاکرلے
ذرہء خاک عرب پھر سے ستارہ کر لے

پھرسےموجوںکوسمندرمیںسمودےیارب
پھرسے بھٹکے ہوءےراہور کو ہمارا کر لے

کیسےگرداب میں کشتی مری آ پہنچی ہے
کر کرم، بیچ سمندر میں کنارہ کر لے

تو گلستان کرے، یا مجھے صحرا کر دے
چاہے اک بار کرے، چاہے دوبارہ کر لے

اک میری عرض تمنا میرے مولا سن لے
اب مجھے سفر مدینہ کا اشارہ کر لے

Rate it:
Views: 523
04 Feb, 2014
More Religious Poetry