اب ٹوٹنے ہی والا ہے تنہائی کا حصار

Poet: عادل منصوری By: Qaiser, Karachi

اب ٹوٹنے ہی والا ہے تنہائی کا حصار
اک شخص چیختا ہے سمندر کے آر پار

آنکھوں سے راہ نکلی ہے تحت الشعور تک
رگ رگ میں رینگتا ہے سلگتا ہوا خمار

گرتے رہے نجوم اندھیرے کی زلف سے
شب بھر رہیں خموشیاں سایوں سے ہمکنار

دیوار و در پہ خوشبو کے ہالے بکھر گئے
تنہائی کے فرشتوں نے چومی قبائے یار

کب تک پڑے رہو گے ہواؤں کے ہاتھ میں
کب تک چلے گا کھوکھلے شبدوں کا کاروبار

Rate it:
Views: 1117
22 Jun, 2021
Related Tags on Adil Mansuri Poetry
Load More Tags
More Adil Mansuri Poetry