اب کے برس پھر عید آئی ہے
خوشیوں کا پیغام لائی ہے
اب کے برس تیری یادیں تیرے وعدے میرے ساتھ ہیں
آج پھر میرے گھر کے آنگن میں خوشاں ہی خوشیاں ہیں
دیپ جل رہے ہیں سب کے دل روشن ہیں
اگر ہے تو ایک میرا دل بجھا بجھا سا ہے
میرے دل کے کچے آنگن میں نہ کوئی دیپ جلتا ہے
اور نہ ہی کوئی روشنی ہوتی ہے
آج بھی میں اپنے آنگن میں
امر بیل کے سائے میں تیری راہ تکتی ہوں