ابتدائے غزل ہے، سوچتا ہوں کیا لکھوں
بڑا ظالم زمانہ ہے،میں اشعار کیا لکھوں
بہت ٹوٹے ہوئے الفاظ ہیں میری پہلی غزل میں
کوئی اہل ہنر ہی یہ بتائے کہ میں الفاظ کیا لکھوں
فقط لکھنے سے کیا ہوگا گر وه پڑھ ہی نہ پائے
ابھی تک محوِ سوچ ہوں کہ ان کے نام کیا لکھوں
سنا ہے دل میں بھی جذبات ہوتے ہیں
میرے اے دل بتا میں ان کے نام کیا لکھوں
بشر تم تو بڑے چالاک لگتے ہو ابھی سے
سبھی کچھ رقم کر کے پوچھتے ہو کہ ان کے نام کیا لکھوں